جسم میں کمزوری، بال گرنا، ذہنی دباؤ، یادداشت میں کمزوری یہ تھائی رائیڈ کی وجہ سے ہونے والی علامات مانی جاتی ہیں، جن میں انسان انتہائی سست ہوجاتا ہے، جسمانی اعضا درست طریقے سے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔

تھائی رائیڈ کا عالمی دن آج 25 مئی (جمعرات) کو منایا جاتا ہے۔

لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ تھائی رائیڈکسے کہتے ہیں ؟

تھائی رائیڈ تتلی کی شکل کا غدود ہے جو گردن میں موجود ہوتا ہے۔

اس کا کام ایسے ہارمون پیدا کرنا ہے جو جسمانی توانائی کے لیے ضروری ہیں، اس کے علاوہ یہ دل، پٹھوں، دماغ اور دیگر جسمانی اعضا کے درست طریقے سے کام کو ممکن بنانے میں مدد کرتے ہیں۔

فوٹو: ہیلتھ لائن
فوٹو: ہیلتھ لائن

طبی ویب سائٹ ہیلتھ لائن کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر 10 میں سے ایک شخص تھائی رائیڈکی بیماری میں مبتلا ہے، ایک رپورٹ کے مطابق یہ بیماری مردوں کے مقابلے عورتوں میں زیادہ پائی جاتی ہے۔

جب تھائی رائیڈگلینڈ بہت زیادہ ہارمون پیدا کرتے ہیں تو اسے ’ہائپر تھائی رائیڈزم‘ کہا جاتا ہے اور جب ضرورت سے کم ہارمون پیدا کرنے لگے تو اسے ’ہائپوتھائی رائیڈزم‘ کہا جاتا ہے۔

تاہم مسائل تب شروع ہوتے ہیں جب ہارمون پیدا کرنے کی مقدار میں کمی اور اضافہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے جسم میں علامات ظاہر ہونے لگتی ہیں جن میں چڑچڑاپن، تھکاوٹ، وزن میں کمی یا اضافہ، بال گرنا، تیزی سے موڈ بدل جانا، ماہواری میں تبدیلی اور دیگر شامل ہیں۔

ہائپر تھائی رائیڈزم

ہائپر تھائی رائیڈزم تب ہوتا ہے جب تھائی رائیڈ گلینڈز بہت زیادہ ہارمون پیدا کرنا شروع کردے، جس کی وجہ سے جسم کے اعضا درست طریقے سے کام نہیں کرپاتے۔

تھائی رائیڈ گلینڈ میں سوزش ہوجائے یا جب غذا میں آیوڈین کا استعمال زیادہ ہو تو ہائپر تھائی رائیڈکا شکار ہوتے ہیں۔

اس کے علاوہ بے چینی، گھبراہٹ، دل کی دھڑکن تیز ہونا، پسینے میں اضافہ، نیند میں دشواری، پٹھوں کی کمزوری، وزن میں کمی، زیادہ بھوک لگنا اور دیگر علامات شامل ہیں۔

اس کے علاج کے لیے سب سے پہلے آپ اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں، جس کے بعد آپ کو اپنے خون کا ٹیسٹ کروانا ہوگا، جس سے معلوم ہوگا کہ آپ کے خون میں تھائی رائیڈ کتنی مقدار میں ہارمون پیدا کررہا ہے۔

ہائپو تھائی رائیڈزم

دوسری جانب جب تھائی رائیڈکم مقدار میں ہارمون پیدا کرنے لگے تو ہائپو تھائی رائیڈزم کا شکار ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے جسم کے اعضا میں کام کرنے کی رفتار بھی کم ہوجاتی ہے۔

ہائپر تھائی رائیڈزم کے مقابلے پائپو تھائی رائیڈزم خواتین میں زیادہ پایا جاتا ہے اور اسپتالوں میں اس بیماری کی تقریباً 80 فیصد مریض خواتین ہی ہوتی ہیں۔

ہائپو تھائی رائیڈزم کی علامات ڈپریشن سے بھی ملتی جلتی ہوتی ہیں جن میں تھکاوٹ، جسم کا درجہ حرارت بار بار تبدیل ہونا، یادداشت کی کمزوری، قبض، ذہنی دباؤ، وزن میں اضافہ، پٹھوں اور جوڑوں کا درد اور دیگر علامات شامل ہیں۔

میڈیکل نیوز ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق اس کے علاج کی اگر بات کی جائے تو اکثر ڈاکٹر تھائی روکسین نامی گولی کھانے کا مشورہ دیتے ہیں (اس کے استعمال سے قبل آپ اپنے ڈاکٹر سے لازمی رجوع کریں)

اس کے علاوہ تھائی رائیڈ سے متعلق مسائل کا شکار افراد جن غذاؤں کا استعمال کررہے ہیں ان میں تبدیلی لائیں، ماہر غذائیت یا کسی ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کرکے اپنی ڈائٹ اور غذاؤں میں تبدیلی لائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں