پی ٹی آئی کے مزید 245 کارکنوں کے بیرون ملک سفر پر پابندی کی درخواست

پولیس کو 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے سلسلے میں گرفتار افراد کے خلاف قانونی کارروائی تیز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
پولیس کو 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے سلسلے میں گرفتار افراد کے خلاف قانونی کارروائی تیز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

محکمہ پولیس نے 3 سابق اراکین صوبائی اسمبلی سمیت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 245 کارکنوں کے نام وفاقی حکومت کو بھجوا دیے ہیں تاکہ ان کے بیرون ملک سفر پر پابندی لگائی جاسکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ راولپنڈی ڈسٹرکٹ پولیس کے پاس مطلوب افراد کی فہرست میں 319 کے قریب نام ہیں اور پی ٹی آئی کے 245 کارکنوں کے نام بھیجے گئے ہیں جو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی تحویل میں ہیں، دیگر 74 افراد کی گرفتاری ابھی باقی ہے۔

لاہور پولیس نے منگل (23 مئی) کو پی ٹی آئی کے 746 رہنماؤں کو نو فلائی لسٹ میں شامل کرنے کی درخواست کی تاکہ ان کے بیرون ملک سفر پر ایک ماہ کی پابندی عائد کی جاسکے، راولپنڈی پولیس کی جانب سے دی گئی درخواست کے بعد اس فہرست میں شامل پی ٹی آئی کارکنوں کی کُل تعداد 991 ہو گئی۔

ایک سینیئر پولیس اہلکار کے مطابق پی این آئی ایل کے تحت پولیس کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل افراد کو 30 روز کے لیے ملک سے باہر جانے سے روک دیا جاتا ہے۔

گرفتار افراد کے مقدمات کا جائزہ لینے کے بعد پولیس نے 245 افراد کے ناموں کو حتمی شکل دی جنہیں 9 مئی کے تشدد کے دوران اور بعد میں حراست میں لیا گیا تھا، بعدازاں یہ نام ایف آئی اے کو بھیجے گئے تاکہ ان کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کی جاسکے۔

پی ٹی آئی کے سابق رکن صوبائی اسمبلی راشد حفیظ (شیخ رشید کے بھتیجے)، فیاض الحسن چوہان (جنہیں پہلے گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں رہا کردیا گیا) اور عمر تنویر بٹ ان افراد میں شامل ہیں جو پولیس کو ابھی بھی مطلوب ہیں لیکن زیرحراست نہیں ہیں۔

وفاقی حکومت کو فراہم کردہ معلومات کے مطابق جی ایچ کیو پر حملے کے الزام میں آر اے بازار پولیس نے 31 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ پولیس کو مطلوب 27 ملزمان تاحال فرار ہیں۔

عارضی سفری پابندیوں کی تجویز پولیس نے ویڈیو کلپس، سی سی ٹی وی فوٹیج، انٹیلی جنس اور جیو فینسنگ کے ذریعے پرتشدد مظاہروں میں ملوث پی ٹی آئی کے حامیوں کی شناخت کے بعد دی ہے۔

سٹی پولیس آفیسر (سی پی او) سید خالد ہمدانی کی زیرِنگرانی پولیس کی تفتیشی ٹیم نے جی ایچ کیو حملہ کیس کے سلسلے میں 104 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں سے 23 افراد کی شناخت پریڈ مکمل کر لی گئی ہے۔

پولیس کو 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے سلسلے میں گرفتار افراد کے خلاف قانونی کارروائی تیز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، اس سلسلے میں پولیس نے محکمہ داخلہ پنجاب سے انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) کے سیکشن 7 کے تحت درج دہشت گردی سے متعلق مقدمات کی تحقیقات کے لیے ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دینے کی بھی درخواست کی ہے، ان مقدمات میں مطلوب ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس کا کریک ڈاؤن جاری ہے۔

دریں اثنا افسران نے بتایا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کرنے کے لیے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی زیر نگرانی پولیس کی 2 علیحدہ علیحدہ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مقدمات کے سلسلے میں کیپٹل پولیس کو مطلوب افراد کی گرفتاری میں مدد کے لیے پنجاب اور خیبرپختونخوا پولیس سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔

تاہم افسران کے مطابق اس حوالے سے خیبرپختونخوا پولیس کی جانب سے موصول ہونے والی رائے حوصلہ افزا نہیں ہے، انہوں نے وضاحت کی کہ اسلام آباد پولیس کو جواب موصول ہوا کہ گرفتاریوں کے لیے گھروں پر چھاپوں کے دوران انہیں شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ اجنبیوں کا ان کے گھروں میں داخل ہونا مقامی ثقافت کے خلاف ہے۔

اسلام آباد پولیس نے وزارت داخلہ سے پی این آئی ایل اور ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں اُن پی ٹی آئی رہنماؤں کے نام ڈالنے کی بھی درخواست کی ہے جو مئی 2022 اور 2023 میں پرتشدد واقعات کے حوالے سے اپنے خلاف درج مقدمات کے سلسلے میں تاحال فرار ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں