توشہ خانہ سے تحائف حاصل کرنے والے تمام اراکین اسمبلی کے خلاف کارروائی کی درخواست پر نوٹسز جاری

09 اگست 2023
عدالت نے درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کردیے—فائل فوٹو: لاہور ہائیکورٹ ویب سائٹ
عدالت نے درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کردیے—فائل فوٹو: لاہور ہائیکورٹ ویب سائٹ

لاہور ہائی کورٹ نے توشہ خانہ تحائف حاصل کر کے اثاثوں میں ظاہر نہ کرنے والے تمام اراکین اسمبلی کے خلاف کارروائی کی درخواست پر وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔

لاہور کی عدالت عالیہ کے جسٹس راحیل کامران نے ایڈوکیٹ ندیم سرور کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرنے کے ساتھ ساتھ صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور وائس چیئرمین پنجاب بار کو عدالتی معاون مقرر کردیا۔

مزید برآں عدالت نے اٹارنی جنرل فار پاکستان عثمان منصور اعوان سمیت دیگر کو بھی معاونت کے لیے نوٹسز جاری کردیے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ 5 اگست کو سابق وزیراعظم عمران خان کو اسلام آباد کی ایک عدالت نے توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات اثاثوں میں ظاہر نہ کرنے پر 3 سال قید کی سزا سنائی۔

درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ یہ جانبدار قانونی کارروائی کی بدترین مثال ہے جس میں الیکشن کمیشن صرف عمران خان کے خلاف اکیلے کارروائی کررہا ہے جبکہ توشہ خانہ سے تحائف حاصل کرنے والے دیگر تمام اراکین قومی و صوبائی اسمبلی سے صرف نظر کررہا ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی دیگر تمام موجودہ اور سابقہ اراکین کے اثاثوں میں توشہ خانہ کی تحائف کی تفصیلات ظاہر نہ کرنے پر کوئی کارروائی نہیں کی جارہی۔

درخواست گزار نے کہا کہ ان اراکین میں آصف زرداری، یوسف رضا گیلانی، نواز شریف، شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف سمیت دیگر وزرا، سابقہ وزرائے اعظم جیسی بڑی شخصیات شامل ہیں۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ تاہم یہ اراکین الیکشن کمیشن کی جانب سے ان کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی وجہ کسی بھی قسم کے فوجداری مقدمات سے بچے ہوئے ہیں۔

درخواست میں کہا گیا کہ ان اراکین کے خلاف کسی قسم کی کارروائی سے احتراز ظاہر کرتا ہے کہ الیکشن کمیشن جانبدار اور آئین پاکستان کے تحت اپنے فرائض ادا کرنے میں ناکام ہے۔

ندیم سرور نے کہا کہ سیاستدانوں کو ان کے غلط کاموں پر احتساب کے کٹہرے میں لانا اچھی بات ہے لیکن یہ احتساب صرف ایک شخص تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ ملکی و قومی مفاد میں ہر ایک شخص کا احتساب ہونا چاہیے۔

درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جانبدار اور امتیازی کارروائی واضح ہے اور اس نے پاکستان کے عوام کا اعتماد کھو دیا ہے۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کو توشہ خانہ سے تحائف حاصل کر کے اثاثوں میں ظاہر نہ کرنے والے تمام اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے خلاف شکایات درج کرنے کا حکم دیا جائے۔

درخواست گزار نے مزید استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کو غیر جانبدار رہنے اور آئینی اختیار کے تحت کام کرنے اور اپنی خواہش و مرضی پر جانبدار قانونی کارروائی سے گریز کرنے کی ہدایت کی جائے۔

ساتھ ہی عدالت سے کیس کے حتمی فیصلے تک الیکشن کمیشن کو توشہ خانہ تحائف کی تفصیلات ظاہر نہ کرنے والے اراکین کے خلاف فوجداری کارروائی کی کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کی استدعا کی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں