کینیڈین شہری پر 4 مسلمانوں کو قتل کرنے کا جرم ثابت

اپ ڈیٹ 17 نومبر 2023
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے مسلمان خاندان کے چار افراد کی ہلاکت کو دہشت گرد حملہ قرار دیا تھا — فائل فوٹو: رائٹرز
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے مسلمان خاندان کے چار افراد کی ہلاکت کو دہشت گرد حملہ قرار دیا تھا — فائل فوٹو: رائٹرز

ایک 22 سالہ کینیڈین شہری پر مسلمان خاندان کے 4 افراد کو قتل کرنے کا جرم ثابت ہوا ہے، جس نے 2021 میں اپنا ٹرک ان پر چڑھا دیا تھا۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق نیتھینیئل ویلٹمین کے خلاف فیصلہ سنانے میں عدالت کو تقریباً 6 گھنٹے لگے، جس نے کینیڈا کے صوبے اونٹاریو کے شہر لندن میں ایک خاندان پر حملہ کر دیا تھا۔

اسے عمر قید کی سزا کا سامنا ہے اور 25 سال تک پرول پر رہائی ملنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

پراسیکیوٹر نے دلائل دیے کہ یہ حملہ دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے، مزید کہا کہ نیتھینیئل ویلٹمین کی اپنی تحاریر سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ سفید فام قوم پرست ہے اور بڑے پیمانے پر امیگریشن کا مخالف ہے۔

خیال رہے کہ 8 جون 2021 کو کینیڈا کے جنوبی صوبہ اونٹاریو میں ایک شخص نے پک اَپ ٹرک ایک مسلمان خاندان پر چڑھا دیا تھا جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، پولیس نے واقعے کو ’سوچا سمجھا‘ حملہ قرار دیا تھا۔

سلمان افضال، ان کی اہلیہ، صاحبزادی اور والدہ جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ جوڑے کا 9 سالہ بیٹا شدید زخمی ہو گیا تھا، نیتھینیئل ویلٹمین پر اقدام قتل کے الزامات بھی ثابت ہوئے ہیں۔

نیوز کانفرنس کرتے ہوئے عہدیدار نے کہا کہ ’اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ یہ منصوبہ بندی کے ساتھ سوچا سمجھا حملہ تھا جس کی وجہ نفرت تھی، حملے میں افراد کو اس لیے نشانہ بنایا گیا کیوں کہ وہ مسلمان تھے‘۔

پولیس کے مطابق رات 8 بج کر 40 منٹ پر ایک خاندان کے 5 اراکین فٹ پاتھ پر چل رہے تھے، جب وہ چوراہا عبور کرنے کے لیے انتظار کرنے لگ تو اسی دوران ایک سیاہ ٹرک ان پر چڑھ دوڑا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ خاندان 14 برس قبل پاکستان سے ہجرت کر کے یہاں آیا تھا اور لندن میں مسلمانوں کی مسجد کے سرشار، مہذب اور فراخ اراکین تھے اور روزانہ چہل قدمی کے لیے نکلتے تھے۔

بعد ازاں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے مسلمان خاندان کے چار افراد کی ہلاکت کو دہشت گرد حملہ قرار دیا تھا، جنہیں ایک شخص نے ٹرک تلے کچل دیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ قتل کوئی حادثہ نہیں تھا، یہ ایک دہشت گرد حملہ تھا، جو ہماری برادریوں میں سے ایک کے دل میں نفرت کا نتیجہ تھا۔

2017 میں کیوبیک سٹی کی ایک مسجد میں ایک شخص کی فائرنگ سے 6 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد یہ کینیڈا کے مسلمانوں کے خلاف بدترین حملہ تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں