امریکا میں سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کا منصوبہ ناکام، بھارت کو انتباہ

اپ ڈیٹ 22 نومبر 2023
رپورٹ میں بتایا گیا کہ گرپتوانت سنگھ پانم کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا—فوٹو بشکریہ  ٹریبیون انڈیا
رپورٹ میں بتایا گیا کہ گرپتوانت سنگھ پانم کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا—فوٹو بشکریہ ٹریبیون انڈیا

برطانوی اخبار نے رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکی حکام نے سکھ علیحدگی پسند رہنما کو امریکا میں قتل کرنے کا منصوبہ ناکام بنایا اور نئی دہلی حکومت کے ملوث ہونے کے خدشات پر بھارت کو خبردار کر دیا تھا۔

فنانشل ٹائمز نے رپورٹ میں کہا کہ امریکی حکام نے سکھ رہنما کو قتل کرنے کا منصوبہ ناکام بنایا اور بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کے خدشات پر تنبیہہ بھی کر دی۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع نے واضح نہیں کیا کہ بھارتی حکومت سے احتجاج کے نتیجے میں قتل کا منصوبہ ناکام ہوا یا فیڈرل بیورو آف انوسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے اس سے ناکام بنایا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ نئی دہلی سے اس معاملے پر احتجاج بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے جون میں دورہ امریکا کے بعد کیا گیا تھا جہاں جوبائیڈن نے ان کا استقبال کیا تھا۔

بھارتی وزارت خارجہ یا نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے ردعمل کے لیے درخواست کے باوجود جواب نہیں دیا گیا۔

فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکی وفاقی پروسیکیوٹرز نے بھارت کو سفارتی تنبیہ کے علاوہ نیویارک کی ضلعی عدالت میں کم از کم ایک ملزم کے خلاف درخواست دائر کردی تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ قتل کے منصوبے میں جن کو ہدف بنایا گیا تھا، ان کی شناخت گرپتوانت سنگھ پانم کے نام سے ہوئی تھی۔

گرپتوانت سنگھ پانم نے فنانشل ٹائمز کو یہ بتانے سے گریز کیا کہ آیا امریکی حکام نے انہیں قتل کے منصوبے کے حوالے سے خبردار کیا تھا لیکن انہوں نے کہا کہ امریکی حکام کو امریکی سرزمین میں بھارتی ایجنٹس سے ان کی جان کو لاحق خطرات سے آگاہ کرنا چاہیے۔

خیال رہے کہ دو ماہ قبل کینیڈا نے کہا تھا کہ جون میں وینکوور کے مضافات میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی ایجنٹ ملوث تھا اور اس کے مصدقہ ثبوت ہیں۔

دوسری جانب بھارت نے ان الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔

گرپتوانت سنگھ پانم بھی ہردیپ سنگھ نجر کی طرح دہائیوں سے بھارت کو مطلوب ہیں لیکن وہ سکھوں کے لیے الگ ریاست خالصتان کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوئے۔

بھارت کی انسداد دہشت گردی ایجنسی نے حال ہی میں ان کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے بھارت کی ایئرلائن ایئرانڈیا کو دنیا میں کہیں بھی پرواز کی اجازت نہیں ہوگی اور مسافروں کو خبردار کردیا تھا کہ ان کی جانیں خطرے میں ہوں گی۔

نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی نے بیان میں کہا تھا کہ گرپتوانت سنگھ پانم کے خلاف مقدمہ غیرقانونی سرگرمیوں سے متعلق ایکٹ 1967 اور تعزیرات ہند کے شقوں کے تحت درج کیا گیا تھا۔

مقدمے میں مسافروں کو خطرات لاحق ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا گیا کہ گرپتوانت سنگھ پانم نے 4 نومبر کو جاری اپنے ویڈیو پیغام میں دھمکی دی ہے کہ ایئرانڈیا کو دنیا میں پرواز کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

مزید کہا گیا کہ انہوں نے سکھوں پر زور دیا کہ وہ اتوار سے ایئرانڈیا کی پروازوں پر سفر نہ کریں۔

ادھر کینیڈا کے حکام نے ستمبر میں بتایا تھا کہ وہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث بھارتی ایجنٹوں کے حوالے سے خفیہ اطلاع پر امریکا کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

فنانشل ٹائمز کی رپوٹ میں بھی بتایا گیا ہے کہ امریکا نے سکھ رہنما کے قتل کا منصوبہ ناکام بنانے کی تفصیلات کینیڈا کی جانب سے الزامات عائد کیے جانے کے بعد اتحادی گروپ کو بھی بھیج دی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں