حال ہی میں نشر ہونے والا ڈراما سیریل ’فاطمہ فینگ‘ میں ایک چینی لڑکی کا کردار نبھانے والی پاکستانی اداکارہ ہورا بتول کا کہنا ہے کہ ہر کوئی ان کے بارے تجسس رکھتا ہے کہ میرا تعلق کہاں سے ہے اور میں اتنی صاف اردو کیسے بول لیتی ہوں؟

ڈراما سیریل ’فاطمہ فینگ‘ گرین انٹرٹینمنٹ میں نشر ہوا تھا جس میں ہورا بتول نے غیر مسلم چینی لڑکی کا کردار نبھایا ہے جو پاکستان میں اپنے والد کے ساتھ رہتی ہیں، بعدازاں ایک دہشت کے واقعے میں ان کے والد کی ہلاکت ہوجاتی ہے اور یہ واقعہ اس کے لیے گہرا صدمہ ثابت ہوتا ہے جس کے بعد ان کے ذہن میں اسلام اور پاکستان کے بارے میں منفی خیالات اور غلط فہمیوں کا شکار ہوجاتی ہے۔

بعدازاں وہ اسلام قبول کرلیتی ہے اور اپنا نام جیا سے تبدیل کرکے فاطمہ رکھ لیتی ہے۔

ہورا بتول کا یہ پہلا ڈراما سیریل ہے، ڈراما کی پہلی قسط نشر ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین میں یہ تجسُس پایا گیا کہ ہورا بتول کون ہے؟ کہاں سے ہے ؟ بعض صارفین کا خیال ہے کہ ہورا کے منفرد نقوش سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ چینی ہیں۔

کئی صارفین نے یہ بھی سوال پوچھا کہ انہوں نے اسلام کب قبول کیا اور چینی ہونے کے باوجود اتنی صاف اردو کیسے بول لیتی ہیں؟

حال ہی میں اداکارہ نے برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی اردو) کو انٹرویو دیا جہاں انہوں نے اپنے متعلق تفصیلی معلومات بتائیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ہر کوئی کنفیوز ہے کہ میرا کہاں سے تعلق ہے، ہورا کا تعلق پاکستان کے شہر کوئٹہ سے ہے، میں پاکستان میں ہی پیدا ہوئی، میرے والد پاکستانی اور والدہ ایرانی ہیں، میری مادری زبان فارسی ہے، لیکن چونکہ میں نے اسکول کی تعلیم پاکستان سے حاصل کی ہے اس لیے اردو اور انگزیزی بہت اچھے سے بول سکتی ہے۔ٗ

ہورا بتول نے ڈرامے میں اپنے کردار سے متعلق بات کرتےہوئے کہا کہ ’میرے بہت سارے چینی دوست ہیں، اس لیے ان کا رہن سہن، بات کرنے کا طریقہ اچھی طرح معلوم تھا، جب ڈرامے کا اسکرپٹ میرے ہاتھ میں آیا تو معلوم ہوا کہ جیا بچپن سے پاکستان میں رہتی ہے اور ہورا کے دوست بھی بچپن سے پاکستان میں آئے ہوئے ہیں۔‘

اداکارہ نے کہا کہ میں نے کچھ لوگوں کے اپنے بارے میں کمنٹنس پڑھے کہ یہ لڑکی اتنی صاف اردو کیسے بول سکتی ہے، میں نے دیکھا ہے کہ چینی لوگ بہت تیز ہوتے ہیں، وہ ہر چیز جلدی سمجھ جاتے ہیں، میرے چینی دوست بھی اتنی صاف اردو بولتے ہیں کہ آپ حیران ہوجاتے ہیں کہ اتنی اچھی اردو تو میں نہیں بول سکتی حالانکہ میں پاکستان میں ہی پیدا ہوئی ہوں۔

ہورا بتول نے کہا کہ پاکستانیوں کو ڈراموں میں بہت زیادہ ڈراما پسند ہے، ہمارے ڈراموں میں بہت زیادہ ڈراما فیملی میں ہوتا ہے۔

اپنے پہلے ڈرامے میں عوام کے ردعمل پر بات کرتےہوئے ہورا بتول نے کہا کہ انہیں مداحوں کی جانب سے بے پسند کیا جارہا ہے،’میں نے نہیں سوچا تھا کہ لوگ اتنا زیادہ پسند کریں گے چونکہ میں نئی اداکارہ ہوں اس لیے میں توقع نہیں رکھ رہی تھی کہ لوگ مجھے اس کردار میں قبول کریں گے‘۔

اداکارہ نے کہا کہ وہ اپنی کامیابی کا کریٹ اپنے والدین کو دینا چاہیں گی، ’میں تمام والدین کو کہنا چاہتی ہوں کہ اپنی اولاد پر یقین کریں، میرے والدین نے بھی مجھے یہی دیا، میرے پورے سفر میں انہوں نے مجھ پر یقین رکھا۔‘

انہوں نے بتایا کہ کیریئر کے ابتدائی دنوں میں والدہ کو لوگ کہتے کہ آپ نے اپنی بیٹی کو میڈیا میں کیوں بھیجا آپ کو معلوم ہے یہاں کس طرح کے لوگ ہوتے ہیں، میرے والدہ ہر وقت جائے نماز میں میری کامیابی کے لیے دعائیں کرتی رہتی تھیں۔

ہورا بتول نے کہا کہ اب میری والدہ کہتی ہیں کہ کوئی مجھے آکر کچھ بول کر تو دکھائے کیونکہ والدہ کو معلوم ہے کہ میں غلط کام نہیں کررہی۔’

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں