نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کمیٹی کا اجلاس 2 فروری کو طلب کرلیا۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق ایس آئی ایف سی کمیٹی اجلاس میں آرمی چیف سمیت نگران وزرائے اعلیٰ شریک ہوں گے، اجلاس میں شرکت کے لیے 56 شرکا کو دعوت نامے بھجوادیے گئے ہیں۔

اجلاس میں چاروں چیف سیکرٹریز، گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین واپڈا، چیئرمین نادرا اور ایف بی آر حکام شریک ہوں گے۔

شرکا کو اجلاس کا 24 نکاتی ایجنڈا بھی بھجوادیا گیا، اجلاس میں 24 محکموں، اداروں اور وزراتوں پر تفصیلی بریفنگ دی جائے گی۔

اجلاس میں ایف بی آر کی تشکیل نو پر بھی بریفنگ دی جائے گی، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور کویت کے ساتھ سرمایہ کاری معاہدوں پر پیش رفت رپورٹ پیش کی جائے گی۔

ایس آئی ایف سی کمیٹی کے اجلاس میں بجلی چوری، توانائی کے متبادل ذرائع کے معاہدوں اور ڈسکوز مینجمنٹ بورڈ سے متعلق بریفنگ دی جائے گی۔

اجلاس میں سرکولر ڈیبٹ اور آر ایل این جی پاور پلانٹس کی نجکاری پر بریفنگ دی جائے گی جبکہ ایران گیس پائپ لائن پراجیکٹ پر بھی بات چیت ہوگی۔

نئے گھریلو صارفین کے لیے نئی ایل این جی سپلائی پالیسی اجلاس میں بیان کی جائے گی، ریکوڈک پراجیکٹ سمیت جیالوجیکل سروے آف پاکستان کے آڈٹ کی رپورٹ بھی پیش ہوگی۔

ایس آئی ایف سی کمیٹی کے اجلاس میں انشورنس سیکٹر سمیت فرانیسی کمپنی سے متعلق رپورٹ پیش ہوگی، ای-روزگار اور پاکستان اسٹارٹ آف فنڈ اور نیشنل اسپیس پالیسی سے متعلق رپورٹ بھی پیش ہوگی۔

وزارت قومی خوارک لمز پر رپورٹ پیش کرے گی، سرمایہ کاری محتسب کی تعیناتی پر وزارت قانون بریفنگ دے گی، اجلاس میں خیبرپختونخوا میں پی ٹی ڈی سی عمارتوں کی آؤٹ سورسنگ کرنے کا فیصلہ ہوگا۔

نگران وزیر نجکاری فواد حسن فواد اجلاس میں پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق رپورٹ پیش کریں گے۔

ریلوے سیکٹر میں روسی اور دبئی کی حکومتوں کے تعاون پر رپورٹ پیش ہوگی، قاسم پورٹ اتھارٹی کے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے متعلق معاملات پر بھی رپورٹ پیش کی جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں