سابق وزیراعظم و بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ریفرنس اور دورانِ عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق بشریٰ بی بی کی جناب سے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر، ظہیر عباس اور عثمان گل کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ غیرقانونی، غیر اسلامی، غیر شرعی اور انصاف کے برخلاف ہے، سزا کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

دوسری درخواست میں بھی استدعا کی گئی ہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس میں سنائی گئی سزا کو کالعدم قرار دیا جائے۔

واضح رہے کہ 31 جنوری کو عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ریفرنس میں 14،14 سال قید با مشقت کی سزا سنائی گئی تھی۔

جبکہ 3 فروری کو راولپنڈی کی عدالت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو غیر شرعی نکاح کیس میں 7، 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

بعدازاں اسی روز توشہ خانہ ریفرنس میں 14 سال قید با مشقت کی سزا سنائے جانے کے بعد عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی گرفتاری دینے کے لیے خود اڈیالہ جیل پہنچیں جہاں ان کو تحویل میں لے لیا گیا تھا اور بشریٰ بی بی کو بنی گالہ منتقل کرکے رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیا تھا۔

6 فروری کو بشریٰ بی بی نے بنی گالہ کو سب جیل قرار دینے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا تھا، 12 فروری کو بشریٰ بی بی کی بنی گالا کو سب جیل قرار دینے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر ہوگئی تھی۔

13 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں بشریٰ بی بی کی بنی گالا سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 22 فروری تک جواب طلب کرلیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں