پشاور ہائی کورٹ نے این اے 43 ٹانک میں دوبارہ گنتی روکنے کے خلاف دائر حکم امتناع میں توسیع کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق مقدمے کی سماعت جسٹس عتیق شاہ اور جسٹس خورشید اقبال پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے کی، پشاور ہائی کورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب بھی طلب کرلیا۔

تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار و درخواستگزار داور خان کنڈی کے وکیل نے کہا کہ ایک بار گنتی ہوگئی ہے، دوسری بات گنتی نہیں ہوسکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹانک میں 40 پولنگ اسٹیشنز پر اسد محمود اور 8 پر داوڑ کنڈی کے کہنے پر گنتی ہوئی تھی، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے اسد محمود 300 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی چاہتے ہیں۔

وکیل نے کہا کہ اسد محمود کا مطالبہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔

بعد ازاں عدالت نے دوبارہ گنتی روکنے کے خلاف دائر حکم امتناعی میں توسیع کردی۔

واضح رہے کہ 8 فروری کو امن و امان کی مخدوش صورتحال کے باعث این اے 43 کے چھ پولنگ اسٹیشنز پر عام انتخابات کے دوران پولنگ نہیں ہو سکی تھی۔

بعد ازاں 19 فروری کو ری پولنگ کے نتیجے میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار داور خان کنڈی 63 ہزار 556 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں