'اعتدال پسند اسلام وقت کی ضرورت'
اقوام متحدہ: ملائشیا کے وزیراعظم نجیب رزاق نے ہفتے کے روز متحد رہنے کی تلقین کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ فرقہ وارانہ تشدد کے باعث اسلامی دنیا کے بکھر جانے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا 'میرا خیال ہے کہ مسلم دنیا کو سب بڑا خطرہ باہر سے نہیں بلکہ اندر ہی سے ہے۔'
نجیب نے عراق، شام اور پاکستان میں فرقہ وارانہ واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صرف ماہ رمضان میں ہی 5000 مسلمام جھڑپوں کے باعث ہلاک ہوگئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ تشدد کو چھوڑ کر اب امن اور ترقی کی جانب راغب ہونے کی ضرورت ہے۔
'امن پسند مسلمان جو کہ اکثریت میں ہیں، کو شدت پسندوں کے خلاف متحد ہونا چاہئے جو ہمارے مذہب کو تشدد کرنے کے لیے ایک بہانے کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔'
انہوں نے کہا ہمارا کام یہ ہے کہ ہم اپنے مذہب کی صحیح تشریح کریں جو کہ امن اور برداشت کو درس دیتا ہے۔
ملائشیا کو عام طور پر اعتدال پسند اسلامی ملک تصور کیا جاتا ہے تاہم یہاں بھی کبھی کبھار مغربی ممالک کے فنکاروں کو کانسرٹ کرنے سے روکا گیا ہے۔