لندن میں فلسطینی مشن کو سفارتخانے کا درجہ مل گیا، فلسطین کا پرچم لہرا دیا گیا
برطانیہ کی جانب سے باضابطہ ریاست تسلیم کیے جانے کے بعد فلسطینی سفارت خانے پر فلسطین کا پرچم لہرادیا گیا۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے بعد وسطی لندن میں اب برطانیہ میں فلسطین کے سفارت خانے کے باہر فلسطینی پرچم لہرایا گیا۔
پرچم کشائی کی تقریب فلسطینی مشین کے باہر ہوئی جسے اب سفارتخانے کا درجہ دے دیا گیا ہے۔
اس موقع پر برطانیہ میں فلسطینی سفیر حسام زملوط نے کہا کہ’ براہِ کرم میرے ساتھ شامل ہوکر فلسطین کا پرچم بلند کریں، جس کے رنگ ہماری قوم کی نمائندگی کرتے ہیں: سیاہ ہمارے سوگ کے لیے، سفید ہماری امید کے لیے، سبز ہماری زمین کے لیے اور سرخ ہماری قوم کی قربانیوں کے لیے۔’

انہوں نے مزید کہا کہ’ ہم یہ پرچم فلسطینی عوام کے آزادی اور انصاف کی طویل جدوجہد کے اعزاز میں اور برطانیہ اور دنیا بھر کے ان لاکھوں لوگوں کے اعزاز میں بلند کرتے ہیں جو آزادی سے محبت کرتے ہیں۔’
اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ’ ہم یہ پرچم اس عہد کے طور پر بلند کرتے ہیں کہ فلسطین زندہ رہے گا، فلسطین ابھرے گا اور فلسطین آزاد ہوگا۔’
برطانیہ اور جرمنی نے اسرائیل کو مغربی کنارے کے مزید علاقوں پر قبضہ کرنے سے خبردار کردیا
متعدد عالمی حکام ان ممالک کے ردعمل میں اسرائیل کو مقبوضہ مغربی کنارے کے انضمام کے پھیلاؤ سے خبردار کر رہے ہیں جنہوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا ہے۔
اس سلسلے میں اب جرمن حکومت کے ترجمان نے بھی شامل ہوتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی سرزمین کا مزید انضمام نہیں ہونا چاہیے۔
یہ تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیل کے دائیں بازو کے انتہا پسند قومی سلامتی کے وزیر ایتامار بن گویر نے کہا ہے کہ وہ کینیڈا، برطانیہ اور آسٹریلیا کی جانب سے فلسطین کو ریاست تسلیم کیے جانے کے بعد اگلی کابینہ میٹنگ میں فلسطینی علاقے کے انضمام کا معاملہ اٹھائیں گے۔
اور اس ماہ کے اوائل میں وزیر خزانہ بیزلیل اسموٹریچ نے مغربی کنارے کے 82 فیصد علاقے کے انضمام کی تجویز پیش کی تھی۔
دریں اثنا، برطانیہ کی وزیرِ خارجہ یویٹ کوپر نے کہا کہ انہوں نے اسرائیل پر واضح کر دیا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کیے جانے کے ردعمل میں مقبوضہ مغربی کنارے کے انضمام میں توسیع نہ کی جائے۔
یویٹ کوپر نے اقوامِ متحدہ کے نیویارک میں منعقدہ ایک کانفرنس میں شرکت سے قبل بی بی سی کو بتایا کہ برطانیہ نے ’ اسرائیلی حکومت پر واضح کر دیا ہے کہ وہ ایسا نہ کرے۔’
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ ’ اسرائیل اور فلسطینیوں دونوں کی سیکیورٹی کا احترام کرنے کا بہترین طریقہ ہے’۔
اسرائیلی وزراء، جن میں دائیں بازو کے انتہا پسند قومی سلامتی کے وزیر ایتامار بن گویر بھی شامل ہیں، نے دھمکی دی ہے کہ وہ برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیے جانے کے ردعمل میں مقبوضہ مغربی کنارے پر اپنی خودمختاری نافذ کریں گے۔
غزہ پر اسرائیلی حملوں میں مزید 29 فلسطینی شہید
قطری نشریاتی الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے حملوں میں آج صبح سے اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 29 ہوگئی ہے۔
وزارت صحت کے مطابق شہدا میں سے 25 کا تعلق غزہ شہر سے ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں شہدا کی تعداد 61 ہوگئی ہے، جبکہ 220 افراد حملوں میں زخمی ہوئے ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر 2023 کو غزہ پر مسلط کردہ اسرائیلی جنگ میں اب تک مجموعی طور پر 65 ہزار 344 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 66 ہزار 795 زخمی ہوئے ہیں۔













لائیو ٹی وی