اسرائیل نے گریٹا تھیونبرگ سمیت صمود فلوٹیلا کے مزید 171 افراد کو ڈی پورٹ کردیا

شائع October 6, 2025
— فوٹو: ایکس
— فوٹو: ایکس

اسرائیل نے غزہ کے لیے امدادی سامان لے جانے والے گوبل فلوٹیلا کے گرفتار مزید 171 افراد کو ملک بدر کر دیا، جس میں سویڈن کی ایکٹوسٹ گریٹا تھیونبرگ بھی شامل ہیں، صہیونی ریاست کی قید میں اب بھی 138 افراد موجود ہیں، جبکہ سابق سینیٹر مشتاق احمد کا نام شامل نہیں ہے۔

واضح رہے کہ مشتاق احمد سمیت انسانی حقوق کے عالمی کارکنوں کو اسرائیلی فورسز نے غزہ کا محاصرہ توڑنے اور امداد پہنچانے کے لیے جانے والے بحری قافلے کو روکنے کے بعد غیرقانونی طور پر حراست میں لے لیا تھا۔

پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے بتایا تھا کہ عمان میں اپنے سفارتخانے کے ذریعے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کے محفوظ انخلا کو یقینی بنانے کے لیے دن رات کام کر رہی ہے۔

غیر ملکی نیوز ویب سائٹ انگلش العربیہ کی رپورٹ میں اسرائیل کی وزارت خارجہ کے ایکس پر جاری اعلامیے کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ اسرائیل نے مزید 171 افراد کو ملک بدر کر دیا، جنہیں غزہ کے لیے امداد لے جانے والے فوٹیلا سے حراست میں لیا گیا تھا۔

صہیونی وزارت خارجہ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’صمود فلوٹیلا سے گرفتار کے لیے 171 افراد کو آج اسرائیل سے یونان اور سلوواکیہ بھیج دیا گیا ہے، ڈی پورٹ کیے جانے والے متعدد ممالک کے شہری تھے، جن میں یونان، اٹلی، فرانس، آئرلینڈ، سویڈن، پولینڈ، جرمنی، بلغاریہ، لتھوانیا، آسٹریا، لکسمبرگ، فن لینڈ، ڈنمارک، سلوواکیہ، سوئٹزرلینڈ، ناروے، برطانیہ، سربیا اور امریکا کے شہری شامل ہیں۔

پوسٹ کے ساتھ شیئر کی گئی تصاویر میں گریٹا تھیونبرگ کو دو دیگر خواتین کے ساتھ تل ابیب کے بین گوریون بین الاقوامی ہوائی اڈے سے گزرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو اسرائیلی جیلوں میں استعمال ہونے والے سرمئی ٹریک سوٹ پہنے ہوئے ہیں۔

اسرائیلی وزارت خارجہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ گلوبل صمود فلوٹیلا کے 138 کارکن اب بھی اسرائیلی حراست میں ہیں۔

45 جہازوں پر مشتمل فلوٹیلا کا مقصد غزہ تک امداد پہنچانے کے لیے اسرائیلی ناکہ بندی کو توڑنا تھا، جہاں اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 2 سال کے صہیونی مظالم کے بعد قحط نے زور پکڑ لیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 4 اکتوبر کو اسرائیل نے غزہ کے لیے امداد لے کر جانے والے بحری قافلے سے حراست میں لیے گئے 137 کارکنوں کو ہفتے کو ترکیہ ڈی پورٹ کر دیا تھا، جہاں ان کی آمد استنبول ایئرپورٹ پر ہوئی تھی۔

استنبول پہنچنے والے 137 کارکنوں میں 36 ترک شہری شامل تھے، جب کہ دیگر کا تعلق امریکا، متحدہ عرب امارات، الجزائر، مراکش، اٹلی، کویت، لیبیا، ملائیشیا، موریتانیا، سوئٹزرلینڈ، تیونس اور اردن سے تھا۔

3 اکتوبر کر اسرائیلی حکام نے گرفتار رضاکاروں میں سے 4 اطالوی کارکنوں کو ملک بدر کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے جنگ زدہ غزہ کا محاصرہ توڑنے کی کوشش کرنے والے پورے امدادی فلوٹیلا کو روک کر درجنوں کشتیوں سے سیکڑوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 12 نومبر 2025
کارٹون : 11 نومبر 2025