حکومت کا سونے کی برآمدات اور درآمدات پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ
حکومت نے سونےکی برآمدات اور درآمدات پر پابندی ختم کرنےکا فیصلہ کر لیا۔
ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ سونے کی تجارت پر پابندی ہٹانےکے لیے سمری ای سی سی کو بھیجی جائےگی، اس سال مئی میں سونےکی ایکسپورٹ اور امپورٹ پرپابندی عائد کی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق سونےکی اسمگلنگ کی شکایت پر ایکسپورٹ اور امپورٹ پرپابندی عائد لگائی گئی تھی، حالیہ مہینوں میں سونےکی اسمگلنگ کی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ معطل شدہ ایس آر او کی بحالی میں مسلسل تاخیرکے باعث زیورات کی برآمدات بند اور برآمد کنندگان شدید مالی بحران کا شکار ہیں-
واضح رہے کہ 28 اگست کو ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان کی سونے اور زیورات کی برآمدی صنعت شدید بحران سے دوچار ہے کیونکہ 6 مئی کو ایس آر او 760 کی اچانک معطلی کے بعد خام سونا درآمد ہونا بند اور ایکسپورٹ کنسائنمنٹس بھی رک گئے تھے۔
شماریات پاکستان کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوا تھا کہ جون اور جولائی میں بالکل بھی سونا درآمد نہیں ہوا، جبکہ مئی میں صرف 9 کلوگرام سونا درآمد کیا گیا تھا، جس کی مالیت 9 لاکھ 27 ہزار ڈالر تھی، یہ سونا زیادہ تر ایس آر او معطلی سے پہلے بھیجی گئی شپمنٹس کا حصہ تھا، اس کے برعکس جولائی 2024 میں سونے کی درآمدات 22 لاکھ ڈالر تک ریکارڈ کی گئی تھیں۔
وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عاطف اکرام شیخ نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط میں اپیل کی تھی کہ جیولری ایکسپورٹ انڈسٹری کے تحفظ کے لیے ایس آر او 760 کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔
انہوں نے کہا تھا کہ بہت سے برآمد کنندگان نے قانونی معاہدوں کے تحت خام سونا وصول کر کے جیولری تیار کر لی تھی کہ اچانک نوٹی فکیشن معطل کر دیا گیا، جس سے سپلائی چین ٹوٹ گئی اور عالمی خریداروں کا اعتماد مجروح ہوا۔












لائیو ٹی وی