کیلنڈر سال 2025 کی تیسری سہ ماہی میں بینکوں کو 170 ارب روپے کا منافع

شائع November 2, 2025
یو بی ایل کی خالص سودی آمدن 78 فیصد اضافے سے92 ارب روپے تک پہنچ گئی۔
—فائل فوٹو: رائٹرز
یو بی ایل کی خالص سودی آمدن 78 فیصد اضافے سے92 ارب روپے تک پہنچ گئی۔ —فائل فوٹو: رائٹرز

بینکوں نے کیلنڈر سال 2025 کی تیسری سہ ماہی میں بھی مضبوط منافع ظاہر کیا ہے، اور بینکنگ واحد شعبہ رہا، جو حکومت کے قرضوں پر انحصار کرتے ہوئے مستحکم اور کم خطرے والی آمدنی برقرار رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر میں بتایا گیا ہے کہ ٹاپ لائن سیکیورٹیز کی جمعے کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق لسٹڈ بینکوں نے 2025 کی تیسری سہ ماہی میں مجموعی طور پر 170 ارب روپے کا منافع کمایا، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 8 فیصد اضافہ (سال بہ سال) اور پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں 2 فیصد اضافہ (سہ ماہی بہ سہ ماہی) ظاہر کرتا ہے۔

ملک کے دیگر شعبوں کے مقابلے میں بینکاری شعبے کے اثاثے تیزی سے بڑھ رہے ہیں، تاہم نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، رواں مالی سال کے تقریباً چار ماہ گزرنے کے باوجود، نجی شعبے کے خالص قرضوں کا اجرا تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے۔

بینکنگ ماہرین اس جمود کی دو بڑی وجوہات بتاتے ہیں۔

بینک زیادہ منافع دینے والے سرکاری تمسکات (حکومتی سیکیورٹیز) میں سرمایہ کاری کو ترجیح دیتے ہیں، کیوں کہ ان پر واپسی یقینی ہوتی ہے۔

دوسری جانب، نجی شعبہ بلند شرح سود اور غیر یقینی معاشی پالیسیوں کے باعث قرض لینے سے گریزاں ہے، جس سے مجموعی معاشی نمو دباؤ کا شکار ہے۔

حکومتی سیکیورٹیز پر بلند منافع سے آمدنی میں اضافہ

بینکنگ شعبے کی خالص سودی آمدنی (این آئی آئی) میں 6 فیصد سالانہ اضافہ ہوا، تاہم سہ ماہی بنیاد پر یہ تقریباً مستحکم رہی، سالانہ بنیاد پر یہ اضافہ بنیادی طور پر یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ (یو بی ایل) کی وجہ سے ہوا، جس کی این آئی آئی میں 78 فیصد اضافہ ہو کر 92 ارب روپے تک پہنچ گئی۔

اس کے بعد نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) کی آمدنی میں 74 فیصد اضافہ ہو کر 61 ارب روپے اور بینک آف پنجاب (بی او پی) میں 61 فیصد اضافہ ہو کر 23 ارب روپے تک پہنچا۔

ان 3 بینکوں کو نکال کر دیکھا جائے تو مجموعی شعبے کی این آئی آئی میں 10 فیصد سالانہ کمی واقع ہوئی، سہ ماہی بنیاد پر زیادہ تر بینکوں کی کارکردگی میں معمولی فرق رہا، کچھ اداروں کی آمدنی میں اضافہ، دیگر کی کمی سے متوازن ہو گئی، چند بینکوں نے جمع شدہ کھاتوں کے بہتر امتزاج اور کاروباری حجم میں اضافے کے باعث معمولی سہ ماہی اضافہ ریکارڈ کیا۔

غیر سودی آمدنی میں 13 فیصد سالانہ اور 1 فیصد سہ ماہی اضافہ ہوا، جو 146 ارب روپے تک پہنچ گئی، اس کی وجہ سرمایہ جاتی منافع، فیس کی آمدنی، اور غیر ملکی زرِمبادلہ کی مضبوط آمدنی تھی۔

تاہم، غیر سودی اخراجات میں 19 فیصد سالانہ اور 5 فیصد سہ ماہی اضافہ ہو کر 329 ارب روپے تک جا پہنچے، جس کی بڑی وجہ ترسیلات سے متعلق بڑھتے ہوئے اخراجات تھے۔

نتیجتاً، شعبے کا کاسٹ ٹو انکم ریشو (سی آئی آر) بڑھ کر 47.9 فیصد ہو گیا، جو گزشتہ سہ ماہی میں 45.9 فیصد اور گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 43.3 فیصد تھا۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025