بیلجیئم: یہودی عجائب گھر میں فائرنگ، تین افراد ہلاک
برسلز: بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں یہودی عجائب گھر میں فائرنگ سے ایک خاتون سمیت تین افراد ہلاک اور ایک شدید زخمی ہو گیا۔
بیلجیئم کے وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ حملے کے پیچھے یہودیوں سے نفرت نظر آتی ہے۔
برسلز فائر بریگیڈ کے ترجمان کے مطابق میوزیم تک گاڑی میں آیا اور اندر جانے کے بعد فائرنگ کردی۔
ہلاک ہونے والوں میں ایک خاتون اور دو مرد شامل ہیں۔
میری مے کے مطابق ابھی تک دستیاب اطلاعات کے مطابق فائرنگ میں ایک شخص ملوث تھا اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ عجائب گھر میں رونما ہوا۔
پولیس نے مشتبہ شخص کو موقع سے گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایک شخص موقع سے اپنی گاڑی میں بھاگنے کی کوشش کررہا تھا اور ہم نے شبہ ہونے پر اسے گرفتار لیا ہے تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اس شخص کا واقعے سے کوئی تعلق ہے یا نہیں۔
یہ برسلز کا انتہائی مصروف علاقہ ہے اور سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز ہے، اسی وجہ سے یہاں پر متعدد ریسٹورنٹ، کیفے اور نایاب فرنیچر کی دکانیں موجود ہیں لیکن واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
میری نے کہا کہ ہمارے پاس بہت سے عینی شاہدین موجود ہیں اور تفتیشی عمل انتہائی تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
بیلجیئم کی وزیر داخلہ نے حملے کو یہودی مخالف عزائم کا پیش خیمہ قرار دتے ہوئے کہا کہ یہ فائرنگ کا واقعہ یہودی عجائب گھر پر پیش آیا۔
اس واقعے کے بعد ملک بھر میں تمام یہودی اداروں کی سیکورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔
واقعے کے وقت علاقے میں موجود وزیر خارجہ ڈیڈیئر رینڈر نے کہا کہ عینی شاہدین نے مجھے بتایا کہ انہوں نے مشتبہ بمبار کو میوزیم میں داخل ہوتے وقت ایک مشتبہ بیگ ساتھ لے جاتے دیکھا تھا۔
واضح رہے کہ اتوار کو بیلجیئم میں عام انتخابات ہوں گے جس میں دائی بازو کی علیحدگی پسند جماعت فلیمش کی جیت کے امکانات ہیں۔