نیمار کی جگہ کون لے گا؟
فورٹالیزا: نیمار کے انجری کے باعث ورلڈ کپ سے باہر ہونے کے باعث برازیل کے چھٹی مرتبہ چیمپیئن بننے کی امیدوں کو شدید جھٹکا لگا ہے۔
بائیس سالہ برازیلین اسٹار جمعہ کو کولمبیا کے خلاف میچ ختم ہونے سے محض دو منٹ قبل کمر میں فریکچر کا شکار ہوئے جہاں ان کی ٹیم نے کوارٹر فائنل میں کولمبین ٹیم کو 2-1 سے شکست دے کر عالمی کپ کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔
اب 12 سال بعد سیمی فائنل میں پہنچنے والی برازیلین ٹیم کے کوچ فلپ اسکولاری کے لیے سب سے بڑا مسئلہ جرمنی کے خلاف ہونے والے سیمی فائنل کے لیے نیمار کا صحیح متبادل تلاش کرنا ہے جو کسی کٹھن مرحلے سے کم نہیں۔
تو آئیے دیکھتے ہیں کہ وہ کون سے کھلاڑی ہیں جو نیمار کا ممکنہ متبادل ہو سکتے ہیں۔
ویلین
ویلین: چیلسی کے ونگر ویلین اسکواڈ میں شامل نوجوان کھلاڑیوں مین سے ایک ہیں جو گزشتہ سال کنفیڈریشن کپ کی فاتح ٹیم کے رکن ہونے کے ساتھ ساتھ اس سال انگلینڈ میں بھی شاندار کھیل پیش کرنے میں کامیاب رہے۔
ویلین کی سب سے بڑی خوبی مڈل کے ساتھ ساتھ ونگر کی حیثیت سے بھی کھیلنا ہے تاہم فلپ اسکولری کے لیے سب سے پریشان کن بات یہ ہے کہ آیا وہ نیمار کی طرح دباؤ برداشت کرنے صلاحیت رکھتے ہیں یا نہیں لیکن چلی کے خلاف میچ میں وہ یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے۔
یاد رہے کہ چلی کے خلاف میچ میں ویلین نے پینالٹی کک مس کر دی تھی جس سے ان کی دباؤ جھیلنے کی قابلیت پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔
برنارڈ
محض پانچ فٹ، چار انچ قد کے حامل برازیلین کھلاڑی برنارڈ بھی نیمار کے مضبوط متبادل تصور کیے جا رہے ہیں کیونکہ ان کی تیزی اور دفاعی کھلاڑیوں کو چکمہ دینے کی صلاحیت ایک ایسی چیز ہے جس کی برازیل کو نیمار کی غیر موجودگی میں اشد ضرورت پڑے گی۔
ابھی تک برازیل کی جانب سے انہیں ابتدائی ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا اور 21 سالہ کھلاڑی کو دو میچوں میں بحیثیت متبادل میدان میں اتارا گیا تاہم اگر صحیح استعمال کیا جائے تو وہ یقیناً برازیل کے لیے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
لوئس گستواوو
نیمار کے باہر ہونے سے اسکولاری کو پوری کی پوری فارمیشن میں تبدیلی کرنا پڑے گی اور اس سلسلے میں لوئس گستاوو ایک اہم مہرہ ثابت ہو سکتے ہیں۔
برازیلین کوچ فرنینڈنہو اور پالن ہو کے ساتھ گستاوو کو میدان میں اتار کر ناصرف اپنی مڈفیلڈ مضبوط کرسکتے ہیں بلکہ مڈفیلڈ میں جرمن ردھم بھی توڑ سکتے ہیں۔
ریمیرس
اگر برازیل مارو یا مرجاؤ کی حکمت کے ساتھ میدان میں اترتا ہے تو چیلسی کے ریمیرس کی خدمات کی بدولت وہ جرمن کپتان فلپ لام کو قابو کرنے میں کامیاب ہو سکتا ہے۔
برازیل کے لیے صرف نیمار کا باہر ہونا ہی لمحہ فکریہ نہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ کپتان تھیاگو سلوا بھی لگاتار دو میچز میں پیلا کارڈ دکھنے کے باعث سیمی فائنل سے باہر ہو چکے ہیں اور لحاظ سے اسکولری کو دفاعی لائن پر بھی کافی کام کرنے کی ضرورت ہے۔
اب دیکھنا ہے کہ برازیل کی ٹیم جرمنی جیسی مضبوط ٹیم کے خلاف اپنے مسائل کو پس پشت ڈال کر فائنل میں جگہ بناتی ہے یا جرمن ٹیم ہوم ٹیم کو فائنل میچ پویلین میں بیٹھ کر دیکھنے پر مجبور کر دیدی ہے تاہم اس کا فیصلہ منگل کو ہو گا۔