سعودی فورسز کے چھاپے میں خاتون 'غلطی' سے ہلاک
ریاض: سعودی سیکیوری فورسز نے 2014 اور 2015 کے دوران اہل تشیع افراد پر حملوں کے الزام میں مطلوب شخص کی گرفتاری کیلئے مارے گئے چھاپے کے دوران غلطی سے ایک خاتون کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی نے وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا کہ سویلیم الرووایلی کے نام سے شناخت کئے جانے والے مطلوب شخص کو گزشتہ دنوں چھاپے کے دوران گرفتار کرلیا گیا۔
سعودی عرب میں سزائے موت کی تعداد 72 ہوگئی
سعودی عرب میں قتل کے الزام میں ایک مقامی ملزم کی سزائے موت پر عمل درآمد کروادیا گیا ہے، جس کے بعد رواں سال سعودی عرب میں سزائے موت پانے والوں کی تعداد 72 ہوگئی ہے۔
سعودی وزارت داخلہ نے جاری بیان میں کہا کہ حادین القاتانی پر الزام تھا کہ اس نے ایک تنازع کی وجہ سے عبداللہ القعود کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔
واضح رہے کہ سعودی حکام نے رواں سال 2 جنوری کو دہشت گردی کے الزام میں 47 افراد کو پھانسی دے دی تھی۔
سال 2015 میں سعودی عرب میں 153 افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا تھا جن میں سے اکثر مجرموں پر منشیات کی اسمگلنگ اور قتل کا الزام تھا۔
انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق سعودی عرب میں گزشتہ سال دی جانے والی سزائے موت کی تعداد گزشتہ دو دہائیوں میں سب سے زیادہ ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب میں قتل، منشیات کی اسمگلنگ، چوری اور ریپ کی سزا موت ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.