ہندوستان: پنچائت کے فیصلے پر خاتون کی خودکشی
نئی دہلی: ہندوستان میں پنچائت کی جانب سے ایک نچلی ذات کے شخص کے ساتھ ناجائز تعلقات کے شبہ میں سزا دیے جانے پر چار بچوں کی ماں نے خودکشی کرلی۔
ریاست مدھیہ پردیش کی ایک پنچائت نے خاتون کے تمام اہلخانہ کو اس کے مبینہ جرم کی سزا دی جس کے بعد خاتون نے یہ انتہائی قدم اٹھایا۔
مزید پڑھیں: غیر شادی شدہ لڑکیوں کے موبائل استعمال کرنے پر پابندی
گزشتہ ماہ پنچائت نے خاتون کو ہندوؤں کی دلت ذات سے تعلق رکھنے والے شخص سے مبینہ تعلقات پر سزا سنائی تھی۔
مقامی پولیس افسر مدوریش پچاروئی کے مطابق تکم گڑھ کی ایک پنچائت نے 25 سالہ خاتون پر 5000 روپے کا جرمانہ عائد کیا اور مندر میں جاکر اپنے ’گناہوں‘ کی معافی مانگنے کا حکم دیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل پنچائت نے خاندان کا بائیکاٹ کرنے کا بھی حکم جاری کیا تھا تاہم خاندان کی جانب سے رحم کی درخواست پر اسے تبدیل کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہندوستان: دو بہنوں کے ساتھ ریپ کا ’حکم‘
انہوں نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ بظاہر خاتون فیصلے پر بہت افسردہ تھیں، ہم پنجائت کے کردار کی تحقیقات کررہے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ تاحال اس سلسلے میں کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
پنچائتیں ہندوستان کی دیہی علاقوں میں انتہائی اثر رسوخ رکھتی ہیں تاہم آئینی طور پر یہ غیر قانونی اور ان کے فیصلوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.