ہندوستان: 'جیش محمد' کے 12 کارکن گرفتار
نئی دہلی: ہندوستان نے ریاست اترپردیش میں دہلی اور دیو بند سے مبینہ جیش محمد کے 12 کارکنوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
'جیش محمد' سے مبینہ طور پر تعلق رکھنے والے ان افراد کو انڈین انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) اور دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے مختلف کارروائیوں کے دوران گرفتار کیا۔
ہندوستان ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ گرفتار کیے جانے والے 12 افراد میں سے دو کی شناخت مظاہر اور طاہر کے نام سے ہوئی ہے جبکہ مزید 3 افراد کی ممکنہ گرفتاری کا بھی دعویٰ کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: پٹھان کوٹ حملہ:ہندوستانی تحقیقاتی ٹیم حیرت زدہ
دوسری جانب ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ انھوں نے مختلف غیر قانونی سرگرمیوں میں شامل 5 افراد کو گرفتار کیا ہے تاہم دیگر افراد کو مبینہ طور پر ان افراد سے تعلقات کے شببے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ہندوستانی میڈیا نے پولیس حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ گرفتار کیے جانے والے افراد سے بم بنانے کا سامان اور آئی ای ڈیز برآمد کی گئی ہیں، مبینہ ملزمان کو تفتیش کیلئے دارالحکومت میں قائم پولیس کے خصوصی سیل کے ہیڈ کوارٹر میں منتقل کردیا گیا ہے۔
دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے مذکورہ گرفتار ملزمان کے خلاف مجرمانہ سرگرمیوں اور جیش محمد سے تعلق کے الزام میں غیر قانونی سرگرمیوں اور ان کی روک تھام کے ایکٹ اور ایکسپلوسیو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پٹھان کوٹ حملہ:تحقیقات کرنیوالا مسلمان افسر قتل
ہندوستان نے دعویٰ کیا کہ جیش محمد سے تعلق رکھنے والے مذکورہ گرفتار افراد رواں سال کے آغاز میں پٹھان کوٹ ایئربیس پر دہشت گردی کے حملے میں بھی ملوث ہیں جبکہ اس سے قبل پاکستانی تفتیش کاروں نے کہا تھا کہ مذکورہ حملے میں جیش محمد کے امیر مسعود اظہر کے ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے ہیں۔
تاہم پٹھان کوٹ حملے کی تفتیش کے سلسلے میں پاکستانی حکام نے مذکورہ گروپ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے سیالکوٹ میں اس کے تحت چلنے والے ایک مدرسے کو بند کردیا تھا اور ساتھ ہی گروپ کے سربراہ مسعود اظہر کو حفاظتی تحویل میں لے لیا تھا۔
اس کے بعد پاکستان کے صوبہ پنجاب میں پولیس کے محمکہ انسداد دہشت گردی نے حملے کا مقدمہ گجرانوالہ میں درج کیا تھا اور پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات میں ہندوستان کی مدد کیلئے ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو ہندوستان میں جائے وقوعہ کے دورے پر بھی بھیجا گیا۔
مزید پڑھیں: پٹھان کوٹ حملے کا مقدمہ پاکستان میں درج
پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کرنے والی ہندوستانی پارلیمنٹ کی کمیٹی نے حال ہی میں کہا ہے کہ 'ہمارے (ہندوستان) کے انسداد دہشت گردی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کچھ بہت ہی غلط ہے' اور تجویز پیش کی کہ پٹھان کوٹ ایئربیس کی سیکیورٹی مضبوط نہیں تھی اور اس کے گرد ایک غیر تسلی بخش حفاظتی دیوار قائم ہے۔
گذشتہ روز پارلیمنٹ میں جمع کروائی گئی رپورٹ میں کمیٹی کا کہنا تھا کہ کیا مرکزی حکومت سنجیدہ ہے اور کیا انٹیلی جنس ایجنسیز درست طریقے سے کام کررہی ہیں 'تاہم تصویر کا اصل رخ انتہائی مختلف ہے'۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔