ڈیرہ غازی خان کی بستی کھوسہ میں نامعلوم افراد 22 سالہ ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اس کی ناک اور ہونٹ کاٹ کر فرار ہوگئے۔

پولیس کے مطابق منور نامی شخص اپنے ساتھیوں نواز، بلال اور اکرم کے ہمراہ مبینہ طور پر رشتہ دار لڑکی کو بھگانے کا بدلہ لینے کے لیے محمد عمران کو اپنے ساتھ لے گیا۔

ملزمان نے عمران کو تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کی ناک اور ہونٹ کاٹ کر اسے گڈائی پولیس استیشن کی حدود میں واقع جنگل میں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

مقامی افراد کی جانب سے اطلاع ملنے پر ریسکیو ٹیم اور پولیس جائے وقوع پر پہنچی اور زخمی عمران کو ہسپتال منتقل کیا۔

ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ عمران کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔

پولیس نے چاروں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے ان کی تلاش شروع کردی۔

عمران کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ وہ بے قصور ہے اور اس کا استاد لڑکی کو بھگانے میں ملوث تھا، جس کا معاملہ قبائلی اصولوں کے مطابق پہلے ہی حل ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران کے استاد نے لڑکی کو اغوا کیا جسے قبائلیوں کی کوششوں سے بازیاب کرا کر اس کے والدین کے حوالے کردیا گیا، لیکن لڑکی کے والدین نے اسے ’کالی‘ قرار دے کر قبائلی اصولوں اور روایات کے مطابق فروخت کردیا۔

تبصرے (0) بند ہیں