متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی کراچی تنظیمی کمیٹی کے سابق سربراہ اور سانحہ بلدیہ فیکٹری کے مرکزی ملزم حماد صدیقی کو دبئی میں گرفتار کرلیا گیا۔

باوثوق ذرائع نے حماد صدیقی کو دبئی میں حراست میں لیے جانے کی تصدیق کی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ حماد صدیقی کی پاکستان منتقلی کے لیے سفارتخانے سے رابطہ کرلیا گیا اور انہیں آئندہ چند روز میں پاکستان لائے جانے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دسمبر 2016 میں حماد صدیقی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: حماد صدیقی کو وطن واپس لانے کیلئے وزارت داخلہ سے رابطہ

وزارت داخلہ نے عدالتی حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ملزم کے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے تھے۔

ایم کیو ایم کے سابق سیکٹر انچارج عبدالرحمٰن عرف بھولا نے گذشتہ سال 22 دسمبر کو مجسٹریٹ کے سامنے اپنے ایک اعترافی بیان میں کہا تھا کہ اس نے زبیر عرف چریا اور دیگر افراد کے ساتھ مل کر حماد صدیقی کے کہنے پر بلدیہ میں قائم گارمنٹس فیکٹری کو آگ لگائی تھی، کیونکہ فیکٹری کے مالکان نے بھتے کی رقم اور فیکٹری میں شراکت داری دینے سے انکار کردیا تھا۔

اس نے مزید انکشاف کیا تھا کہ واقعے کے بعد رؤف صدیقی نے صنعتی یونٹ کے مالکان پر مقدمہ قائم کرایا اور اس کے بعد ملزم کے علم میں یہ بات بھی آئی کہ رؤف صدیقی اور حماد صدیقی نے فیکٹری مالکان کے خلاف کیس 'ہلکا' کرنے کیلئے 40 سے 50 لاکھ روپے کی رقم بھی وصول کی تھی۔

مزید پڑھیں: ایم کیوایم رہنما حماد صدیقی 'اشتہاری ملزم' قرار

عبدالرحمٰن عرف بھولا کو نومبر 2016 میں انٹرپول کے ذریعے بینکاک میں گرفتار کیا گیا تھا اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اسے بعد ازاں کراچی منتقل کیا۔

استغاثہ کا کہنا تھا کہ ستمبر 2012 میں بلدیہ میں قائم گارمنٹس فیکٹری میں ہونے والی آتشزدگی میں 250 مزدور ہلاک ہوگئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں