کراچی: انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے قتل، اقدام قتل، بھتہ سمیت سانحہ بلدیہ اور کچرا گوٹھ کیس میں انتہائی مطلبوب متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سابق سیکٹر انچارج رئیس ماما کو 20 دن کے جسمانی ریمانڈ کی منظوری دیتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیا۔

واضح رہے کہ رئیس ماما کی گرفتاری انٹرپول کے ذریعے عمل میں آئی تاہم ملزم کی پاکستان میں منتقلی سے متعلق متفرق اطلاعات گردش کررہی تھیں۔

یہ پڑھیں: سانحہ بلدیہ ٹاؤن: رؤف صدیقی کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ

تفتیشی افسر کے مطابق ملزم رئیس ماما کے خلاف قتل اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے سمیت 12 مقدمات سامنے آئے ہیں جبکہ مزید تفتیش اور دیگر تھانے سے رابطے کے بعد ہی صحیح صورتحال سامنے آئے گی۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ تھانہ کورنگی میں رئیس ماما کے خلاف 4 اور زمان ٹاؤن میں 8 آٹھ مقدمات کا ریکارڈ ملا جبکہ قتل کے 7، جلاؤ،گھیراؤ اور ہنگامہ آرائی کے 4 مقدمات ہیں۔

کورنگی پولیس کے ہاتھوں گرفتار ملزم رئیس ماما کے دورانِ تفتیش سنسنی خیز انکشافات کیے جس کے بعد ملزم سے تفتیش کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دیے جانے کا بھی امکان ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ملزم لندن رابطہ کمیٹی کے انچارج حماد صدیقی کا فرنٹ مین اور کورنگی کا سیکٹر انچارج تھا۔

یہ بھی پڑھیں: متحدہ قومی موومنٹ پھر اختلافات کا شکار

رئیس ماما پر الزام ہے کہ انہوں نے حماد صدیقی کے کہنے پر چکرا گوٹھ میں پولیس وین پر فائرنگ کی اور لیاری گینگ وار عزیر گروپ کے شیر شاہ کے کمانڈر ملا راجو سمیت درجن سے زائد ساتھیوں کو قتل کیا۔

واضح ر ہے کہ سانحہ چکرا گوٹھ میں کامران مادھوری سمیت 10 سے زائد ملزمان گرفتار ہیں۔

ملزم کے جرائم کی فہرست میں یہ بھی الزام شامل ہے کہ حماد صدیقی کے کہنے پر ایم کیو ایم حقیقی کے درجنوں کارکنوں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے اور کورنگی مہران ٹاون میں چائینا کٹنگ میں فعال رہا۔

مامارئیس نے اورسیز پاکستانیوں کے کروڑوں روپے مالیت کے رہائشی اور کمرشل پلاٹوں پر قبضہ کرکے کوڑیوں کے مول فروخت کئے اور چائینا کٹنگ کی آڑ میں آنے والے پولیس افسران اور لسانی جماعتوں کے کار کنان کو قتل کیا۔

مزید پڑھیں: رینجرز رپورٹ: سانحہ بلدیہ ٹاﺅن میں ایم کیو ایم ملوث قرار

تفتیشی افسر کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ رائیس ماما سے عمران بلڈوگ، ظہیر فنٹر، عادل شوٹر، شاہد چھٹا، جنید بلڈوگ، ذاکر ٹویا، ندیم فنٹر سمیت دیگر ساتھی ابھی بھی رابطے میں تھے۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ رئیس ماما کے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ سے تعلقات اور جنوبی افریقہ میں نیٹ ورک کی کمان کے حوالے تفتیش جاری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں