اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے مشکلات کا شکار توانائی سیکٹر کو بحران سے نکالنے کے لیے 100 ارب کے کمرشل قرضے حاصل کرنے کی منظوری دے دی اور ساتھ ہی ایک ارب 73 کروڑ روپے کے رمضان پیکج کا بھی اعلان کردیا جس کے تحت رمضان میں عوام کو رعایتی نرخ پر اشیائے خوردونوش فراہم کی جائیں گی۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ای سی سی کے اجلاس میں لاہور-مٹیاری ٹرنسمیشن لائن منصوبے کی مالیاتی بندش کی تاریخ میں 7 ماہ کی توسیع بھی کی گئی۔

وزیراعظم نے احکامات دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے رمضان پیکج کے تحت دی جانے والی سبسڈی سے غریب عوام کو اشیائے خوردو نوش رعایتی نرخ پر فراہم کی جائیں، ای سی سی کی جانب سے رمضان میں یوٹیلیٹی اسٹورز پر روزمرہ کی جن اشیا پر سبسڈی فراہم کی جائے گی، ان میں آٹا، گھی، چینی، خوردنی تیل، دالیں، کھجوریں، چاول، مشروبات، دودھ اور چائے کی پتی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مارچ میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی

ای سی سی کی جانب سے اس اجلاس میں توانائی سیکٹر کو بحران سے نکالنے کے لیے کمرشل بینکوں سے 100 ارب قرض لینے کی بھی منظوری دی گئی، اس رقم کو سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کو بجلی فراہم کرنے والی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں اور بجلی بنانے والی کمپنیوں کی ضروریات کو پورا کرنے اور فیول کی مد میں خرچ کیا جائے گا۔

اس ضمن میں گزشتہ ماہ حکومت کی جانب سے توانائی سیکٹر کو بجلی کی پیداوار اور فیول فراہم کرنے والی کمپنیوں کی ادائیگی کی مد میں 80 ارب روپے جاری کیے گئے تھے، جس میں سے 53 ارب روپے بجلی کی پیداوار اور فیول کی مد میں ادا کیے گئے جبکہ 27 ارب واجب الادا سود کی مد میں خرچ ہوئے۔

مزید پڑھیں: موجودہ حکومت کے آخری بجٹ کے اخراجات میں اضافے کا امکان

اجلاس میں 660 کلو واٹ ہائی وولٹیج ڈائریکٹ کرنٹ (ایچ وی ڈی سی) کی لاہور-مٹیاری ٹرانسمیشن لائن کی مالیاتی بندش کی تاریخ، کارکردگی کی ضمانتی رقم بڑھائے بغیر 7 ماہ کا اضافہ کر کے یکم دسمبرکر دی گئی، یہ فیصلہ مذکورہ منصوبے کو تھر میں کوئلے سے بجلی بنانے کے منصوبے اور کراچی میں جوہری توانائی سے 11 سو میگا واٹ بجلی بنانے کے منصوبے کے ساتھ منسلک کرنے کے لیے کیا گیا۔

ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل کا اجلاس

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل کے اجلاس کی بھی صدارت کی، جس میں 331 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی، ان منصوبوں میں 309 ارب 5 کروڑ روپے کی لاگت کا ’محمد ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبہ‘ بھی شامل ہے جو آئندہ برس کے ترقیاتی منصوبوں کا حصہ بن جائے گا۔

واضح رہے مذکورہ ڈیم کثیر المقاصد حیثیت کا حامل ہے جس کے تحت نہ صرف 800 میگاواٹ بجلی پیدا ہوسکے گی بلکہ ایک ارب 59 کروڑ 40 لاکھ کیوبک میٹر پانی بھی ذخیرہ کیا جاسکے گا، جو ذراعت، اور دیگر استعمال کی مد میں پشاور اور اس سے ملحقہ قبائلی علاقہ جات کو فراہم کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا پہلا ڈیجیٹل پن بجلی گھر

اجلاس میں وفاقی دارالحکومت میں پشاور موڑ سے نئے اسلام آباد تک 25.6 کلومیٹر طویل میٹرو بس سروس کی بھی منظوری دی گئی جس پر 16 ارب 42 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی، اس منصوبے سے نئے ایئر پورٹ جانے والے مسافروں کو آرام دہ سفر مہیا ہوگا۔

اسی اجلاس میں ایکنیک نے گوادر میں سمندر کے پانی کو قابل استعمال بنانے کے 5 ارب 7 لاکھ روپے کے منصوبے کی بھی منظوری دی۔


یہ خبر 27 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں