رواں برس 24 جولائی کو ‘ہم دیکھیں گے‘ سے شروع ہونے والے کوک اسٹوڈیو 11 کی 9 ویں قسط بھی ریلیز کردی گئی۔

نویں قسط میں بھی آٹھویں قسط کی طرح 3 گانے ریلیز کیے گئے ہیں، جن میں سے ایک پنجابی اسٹائل میں ہے، جب کہ ایک گانے ‘اورنگزیب’ میں صرف موسیقی کو جاری کیا گیا ہے۔

نویں قسط کے اگرچہ تینوں گانے بھی شائقین کو زیادہ متاثر کرنے میں ناکام رہے ہیں،تاہم اس قسط کے گانے ‘کو کو کورینا’ کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس وجہ سے اس گانے پر زیادہ بحث کی جاری رہی ہے۔

ماضی کے اس مقبول گانے کو نویں قسط میں اداکار احد رضا میر اور گلوکارہ مومنہ مستحسن نے گایا، جس پر انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔

کوک اسٹوڈیو کی پہلی قسط 10 اگست کو ریلیز کی گئی تھی، جس میں ‘شکوہ جواب شکوہ’ سمیت 4 گانے ریلیز کیے گئے تھے۔

دوسری قسط کو 17 اگست کو ریلیز کیا گیا تھا، اس میں بھی 4 گانے ریلیز کیے گئے تھے اور اس قسط کے گانے ‘گھوم چرخڑا’ نے دھوم مچادی تھی۔

تیسری قسط کو 24 اگست کو ریلیز کیا گیا تھا، جس میں ‘میرا پیا گھر آیا’ سمیت تین گانے ریلیز کیے گئے تھے اور تینوں نے شائقین کو خوب متاثر کیا تھا۔

کوک اسٹوڈیو کی چوتھی قسط 31 اگست کو ریلیز کی گئی تھی اور بدقسمتی سے اس قسط کے تینوں گانے شائقین کو متاثر کرنے میں ناکام رہے۔

چوتھی قسط میں ‘آتش‘ ’نمی دانم’ اور ‘ماہی آجا’ جیسے گانے ریلیز کیے گئے، مگر تینوں گانے کوئی خاص کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

پانچویں قسط کو گزشتہ ماہ 7 ستمبر کو جاری کیا گیا تھا، اس قسط میں بھی 3 گانے ریلیز کیے گئے تھے، پانچویں قسط میں ایک گانا سندھی اور دوسرا سرائیکی زبان میں جاری کیا گیا تھا۔

کوک اسٹوڈیو کی چھٹی قسط کو محرم الحرام کے عشرے کی وجہ سے کافی تاخیر سے 21 دن بعد 28 ستمبر کو جاری کیا گیا تھا۔

چھٹی قسط میں بھی تین گانے ریلیز کیے گئے، جن میں سے ‘الا اللہ، ہوا ہوا اور تیرے لیے‘ شامل تھے، تاہم ‘ہوا ہوا’ نے سب کو جھومنے پر مجبور کیا۔

کوک اسٹوڈیو کی ساتویں قسط کو 5 اکتوبر کو جاری کیا گیا تھا، جس میں 4 گانوں کو ریلیز کیا گیا تھا۔

ساتویں قسط کے صوفی کلام ‘بلغ العلیٰ بکمالہ’ نے سب کے دل جیت لیے تھے،جب کہ باقی دیگر تینوں گانوں نے بھی شائقین کو خوب محظوظ کیا تھا۔

اب کوک اسٹوڈیو کی آٹھویں قسط کو بھی جاری کردیا گیا،جس میں ایک گانا سندھی جب کہ ایک پنجابی زبان میں ریلیز کیا گیا ہے، جب کا ایک گانا ‘اپنا غم’ خالصتا اردو میں ریلیز کیا گیا ہے۔

آٹھویں قسط کو رواں ماہ 12 اکتوبر کو جاری کیا گیا تھا،جس کے تینوں گانے شائقین کو متاثر کرنے میں ناکام ہوگئے تھے۔

آٹھویں قسط میں سندھی زبان میں ‘واہ جو کلام’ پنجابی فوک کا گانا ‘لڈی ہو جمالو‘ اور ‘اپنا غم’ جاری کیا گیا تھا، تاہم تینوں گانے شائقین کو خاص متاثر کرنے میں ناکام رہے۔

کوک اسٹوڈیو کی نویں قسط کو رواں ماہ 19 اکتوبر کو ریلیز کیا گیا، جس میں تین گانے شامل ہیں،جس میں سے ایک گانا ‘کو کو کورینا’ ماضی کا مقبول گیت ہے، جسے بے ڈھنگے انداز میں گانے پر احد رضا میر اور مومنہ مستحسن پر تنقید کی بھی کی جا رہی ہے۔

آٹھویں قسط کے تینوں گانے شائقین کو زیادہ متاثر کرنے میں ناکام ہوگئے، تاہم کوک کورینا تنقید کی وجہ سے بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔

دلدار صدقے

پنجابی اسٹائل کے شادی فوک گانے ‘دلدار صدقے‘ کو معروف گلوکار جواد احمد ایلزبیتھ رائے نے گایا ہے۔

اس گانے کی شاعری جواد احمد، احمد انیس اور علی حمزہ نے لکھی ہے، جب کہ اسے جواد احمد نے کمپوز کیا ہے۔

اورنگزیب

یہ گانا دراصل شاعری پر نہیں بلکہ موسیقی پر مبنی ہے، اس انسٹرومینٹل میوزک پرفارمنس کو کامی پال، فرحان علی، رکائے جمیل اور رفس شہزاد نے کمپیوز کیا ہے۔

اس میوزک پرفارمنس میں شہاب حسین، وجیہ نقوی اور مہر قادر نے بیکنگ وائس کی ہے۔

کوکو کورینا

ماضی کے انتہائی مقبول گانے ‘کو کو کورینا’ کے ریمکس میں اداکار احد رضا اور گلوکارہ مومنہ مستحسن نے آواز کا جادو جگایا ہے۔

اس گانے کے ذریعے احد رضا نے میوزک ڈیبیو بھی کیا،تاہم انہیں یہ ڈیبیو مہنگا پڑ گیا، موسیقی کے شائقین نے انہیں کلاسیکل گانے کے بے سرے ریمکس پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

یہ گانا سب سے پہلے 1966 میں ریلیز ہونے والی پاکستانی فلم ‘ارمان’ میں شامل کیا گیا تھا، جسے چاکلیٹی ہیرو وحید مراد پر فلمایا گیا تھا۔

اس گانے کی ابتدائی شاعری مسرور انور نے لکھی تھی اور اسے سب سے پہلے سہیل رانا نے کمپوز کیا تھا

اس گانے کے ریمکس میں بیکنگ وائس کے طور پر شہاب حسین، وجیہ نقوی اور مہر قادر نے بھی احد میر رضا اور مومنہ مستحسن کا ساتھ دیا ہے۔

اس گانے کے ریمیک کو انتہائی برے انداز میں گانے اور تیار کرنے پر مومنہ مستحسن،احد رضا میر اور کوک اسٹوڈیو کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں