شام: جنگجوؤں کے حملے میں سیکیورٹی فورسز کے13 اہلکار ہلاک

اپ ڈیٹ 20 اپريل 2019
شامی جمہوری فورسز نے چند روز میں جنگ کے خاتمے کا اعلان کیا تھا  — فوٹو: اے ایف پی
شامی جمہوری فورسز نے چند روز میں جنگ کے خاتمے کا اعلان کیا تھا — فوٹو: اے ایف پی

بیروت: شام کے شمالی شہر حلب میں باغیوں کے حملے میں 13 شامی سیکیورٹی فورسز کے اہلکار ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ نے انسانی حقوق کے شامی مبصر گروپ کے حوالے سے کہا کہ ’حیات تحریر الشام‘ نے حلب کے مضافات میں چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: ’شام سے امریکی فوج کے انخلا میں 4ماہ لگ سکتے ہیں‘

شامی مبصرگروپ کے مطابق جنگجوؤں اور شامی فورسز کے مابین ’بدترین شیلنگ اور گولہ باری ہوئی اور تاحال تقریباً 13 اتحادی فوجی‘ ہلاک ہوگئے۔

تنظیم کے سربراہ رامی عبدالرحمٰن نے مزید بتایا کہ ’تاحال جاری جھڑپ میں ابو بکر الصادق سے تعلق رکھنے والے 8 جنگجو بھی ہلاک ہوئے‘۔

واضح رہے کہ حلب کے بڑے حصے پر باغیوں اور جہادی گروپوں کا قبضہ ہے اور صرف ایک حصے پر روس کی حمایت یافتہ حکومت کا کنٹرول ہے۔

مبصرگروپ کے مطابق ’حلب کے مغربی اور ادلیب کے جنوبی حصے میں بمباری کے بعد حیات تحریرالشام کی جانب سے ردعمل سامنے آیا‘۔

مزیدپڑھیں: شام: امریکی حمایت یافتہ فورسز کا داعش کے خلاف ’فتح‘ کا دعویٰ

خیال رہے کہ 3 مارچ کو شام میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں نے شامی فورسز کے 21 اہلکاروں کو ہلاک کردیا تھا۔

تنظیم سیرین آبزرویٹری کے مطابق صوبے ادلب کے قریب حملہ کیا گیا جو شامی فورسز اور جنگجوؤں کے مابین معاہدے کے 6 ماہ بعد سب سے خوفناک حملہ تھا۔

تنظیم کے مطابق مطابق انصار التوحید سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں نے صبح کے وقت شامی فورسز پر حملہ کرکے 21 اہلکاروں کو قتل کردیا تھا۔

یاد رہے کہ امریکی صدر نے دسمبر 2018 میں شام سے فوجی انخلا کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شام:باغیوں کے مقبوضہ علاقے میں بمباری سے 13 شہری جاں بحق

واضح رہے کہ داعش نے 2014 کے موسم سرما میں عراق کے شمال مغرب میں دوسرے بڑے شہر موصل کا قبضہ حاصل کرنے کے بعد دارالحکومت بغداد کی جانب پیش قدمی کی تھی۔

بعد ازاں امریکا نے فضائی کارروائی کے ذریعے عراق کی سرحدوں پر قبضہ کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف مسلح مہم شروع کردی تھی اور طویل جدوجہد کے بعد فوج نے نومبر 2017 میں موصل کا قبضہ دوبارہ حاصل کرلیا تھا۔

واضح رہے کہ شام میں امریکا کی سربراہی میں ڈیموکریٹک فورسز نے اکتوبر میں الرقہ پر قبضہ حاصل کرلیا تھا۔

مزیدپڑھیں: شام: اسلحہ ڈپو میں دھماکا، 12 بچوں سمیت 39 افراد جاں بحق

امریکا اور روس دونوں نے اپنی اپنی اتحادی فورسز کے ساتھ خصوصی تعاون کیا تھا اور فضائی کارروائیاں کی تھیں۔

روس کی جانب سے شام میں صدر بشارالاسد کی زیرسرپرستی حکومتی فورسز کی پشت پناہی کی جارہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں