لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے ورلڈکپ 2019 کے لیے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے حتمی اسکواڈ کا اعلان کردیا جس میں محمد عامر، وہاب ریاض اور آصف علی کی واپسی ہوئی ہے جبکہ شاداب خان کو بھی اسکواڈ کا حصہ بنالیا گیا۔

پی سی بی ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے بتایا کہ فہیم اشرف کی جگہ وہاب ریاض، جنید خان کی جگہ محمد عامر، یاسر شاہ کی جگہ شاداب خان اور عابد علی کی جگہ آصف علی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسکواڈ میں کپتان سرفراز احمد، امام الحق، فخرزمان، محمد حفیظ، شعیب ملک، بابر اعظم، عماد وسیم، شاہین شاہ آفریدی، محمد عامر، وہاب ریاض، حسن علی، محمد حسنین، آصف علی، حارث سہیل اور شاداب خان شامل ہیں۔

ٹیم میں وہاب ریاض کی شمولیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیف سلیکٹر انضمام الحق کا کہنا تھا کہ ہم نے وہاب ریاض کو بالکل نظر انداز نہیں کیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی ٹیم نے مسلسل شکستوں کا 31 سال پرانا ریکارڈ برابر کردیا

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے انگلینڈ ٹیم بھیجی تھی تو اس بات کا اندازہ کسی کو نہیں تھا کہ وہاں کی وکٹیں بلے بازی کے لیے اتنی زیادہ سازگار ہوں گی، ہم نے دیکھا کہ 4 ایک روزہ میچوں میں انگلینڈ نے تقریباً ساڑھے 14 سو جبکہ پاکستان نے ساڑھے 13 سو رنز بنائے۔

انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں بنیادی فرق فیلڈنگ کا تھا، اگر ہمارے کھلاڑیوں کی جانب سے اچھی فیلڈنگ کا مظاہرہ کیا جاتا تو ہمارے رنز انگلینڈ سے زیادہ ہوسکتے تھے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انضمام الحق کا کہنا تھا کہ ہم نے اندازہ لگایا کہ انگلینڈ میں عموماً گیند کو سوئنگ ملتا ہے لیکن اس مرتبہ یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ گیند کو سوئنگ نہیں ملا، تاہم اسی چیز کو مد نظر رکھتے ہوئے وہاب ریاض کو ٹیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ وہ ایک تجربہ کار باؤلر ہیں اور وہ پرانی گیند سے ریورس سوئنگ بھی کرنا جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ محسوس ہوا کہ باؤلنگ کو تجربے کی کمی محسوس ہورہی تھی، تاہم اسی لیے محمد عامر کو بھی شامل کیا گیا ہے کیونکہ ان کا انگلینڈ میں بہت تجربہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو دورہ انگلینڈ میں ایک اور شکست، سیریز 0-4 سے انگلینڈ کے نام

جنید خان کو ٹیم سے نکالنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں انضمام الحق کا کہنا تھا کہ ہم نے یہ دیکھا ہے کہ اس وقت ان کنڈیشنز پر کون سے کھلاڑی کی ضرورت ہے، جنید خان اور فہیم اشرف بھی اچھے باؤلرز ہیں، اسی لیے انہیں ٹیم میں شامل کیا گیا تھا لیکن کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے عامر اور وہاب کو رکھا گیا ہے، کیونکہ عامر ایسی کنڈیشنز میں کھیلنے والے سب سے تجربہ کار کھلاڑی ہیں۔

آصف علی کی شمولیت پر بات کرتے ہوئے انضمام الحق کا کہنا تھا کہ عابد علی کو ٹیم سے باہر کرنا ایک بہت ہی مشکل فیصلہ تھا، تاہم پاکستان کو آخری اوورز میں ایسے کھلاڑی کی ضرورت ہے جو تیز کھیل سکے اور آصف علی یہ صلاحیت رکھتے ہیں۔

چیف سلیکٹر نے آصف علی کی بیٹی کے انتقال پر گہرے دکھ کا بھی اظہار کیا اور کہا کہ اس مشکل وقت میں ہم آصف علی کے ساتھ ہیں۔

ٹیم کی کارکردگی کا دفاع کرتے ہوئے چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم نوجوانوں پر مشتمل ہے، جس کی کارکردگی خراب تو رہی ہے لیکن اسی ٹیم نے پاکستان کو کامیابیوں سے ہمکنار کیا تھا۔

انہوں نے درخواست کی کہ ٹیم کی مثبت چیزوں کو بھی اجاگر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ تمام کھلاڑیوں کو حوصلہ ملے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں