مہنگائی کی شرح 9.11 فیصد تک پہنچ گئی

اپ ڈیٹ 10 جون 2019
کھانے پینے کی اشیا گوبھی، پیاز اور آلو کے ساتھ ساتھ پیٹرول کی قیمت میں نمایاں اضافہ ہوا — رائٹرز /فائل فوٹو
کھانے پینے کی اشیا گوبھی، پیاز اور آلو کے ساتھ ساتھ پیٹرول کی قیمت میں نمایاں اضافہ ہوا — رائٹرز /فائل فوٹو

اسلام آباد: ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں پیٹرول اور اشیائے خورو نوش کی قیمتوں اضافے کے باعث مہنگائی کی شرح مئی کے مہینے میں 8.82 فیصد سے بڑھ کر 9.11 فیصد تک پہنچ گئی۔

ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق کھانے پینے کی اشیا گوبھی، پیاز ، آلو اور پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوا۔

قیمتوں میں اضافہ ایسے وقت میں ہوا جب حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ابتدائی معاہدے کے بعد ایک نئی بیل آؤٹ معاہدے کے قریب ہے۔

رپورٹ کے مطابق اپریل کے مقابلے مئی میں ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.78 فیصد اضافہ ہوا جبکہ جولائی تا مئی کے عرصے کے دوران مہنگائی کی شرح 7.19 فیصد رہی۔

مزید پڑھیں: مہنگائی 5 سال کی بلند ترین شرح 9.4 فیصد تک پہنچ گئی

پاکستان کے ادارہ شماریات کے مطابق مئی کے مہینے میں ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیو پی آئی) میں 1.43 فیصد اور سینسیٹو پرائس انڈیکس (ایس پی آئی) میں 0.78 فیصد اضافہ ہوا۔

جولائی تا مئی کے عرصے کے دوران مہنگائی کی اوسط شرح گزشتہ برس کے مقابلے میں 7.19 فیصد تک جا پہنچی۔

ادارہ شماریات 40 شہروں اور 76 مارکیٹس سے ریٹیل قیمتیں جمع کرکے 487 اشیا کی کنزیومر پرائس انڈیکس ترتیب دیتا ہے۔

ہر چیز کے ماہانہ بنیادوں پر ہر مارکیٹ سے چار کوٹیشن جمع کی جاتی ہیں، ماہانہ بنیادوں پر 463 اشیا کا ہول سیل پرائس انڈیکس 21 مارکیٹ اور 21 شہروں سے حاصل کی گئی قیمتوں سے ترتیب دیا جاتا ہے۔

53 اشیا کے لیے سینسیٹو پرائس انڈیکس ہفتہ وار بنیادوں پر 17 شہروں کی 53 مارکیٹوں سے ترتیب دیا جاتا ہے۔

سالانہ بنیادوں پر مئی کے مہینے میں گیس کی قیمت میں 85.31 فیصد، پیاز 77.52 فیصد، گوبھی 74.87 فیصد، تربوز 55.73 فیصد، بس کے کرایوں میں 51.16 فیصد، لہسن 49.99 فیصد، ٹماٹر 46.11 فیصد، لیموں 43.46 فیصد، لوکی 34.83 فیصد، مونگ کی دال 33.65 فیصد، اخبار 33.33 فیصد، آم 28.99 فیصد، سی این جی 28.23 فیصد، ماسٹرز آف بزنس ایڈمنسٹریشن (ایم بی اے) کی ٹیوشن فیس میں 27.73 فیصد، چینی 26.53 فیصد، ہائی اسپیڈ ڈیزل 23.86 فیصد، پیٹرول 23.63 فیصد، بھنڈی 15.09 فیصد، مٹن 12.04 فیصد، چنے کی دال 11.43 فیصد، سیب 11.20 فیصد، کیلے 10.82 فیصد، بجلی 8.48 فیصد، گندم 7.40 فیصد، کھجور 7.32 اور گھر کے کرایوں میں 6.15 فیصد اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: مارچ میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی

مئی کے مہینے میں چھالیہ کی قیمت میں 35.55 فیصد، سفید چنے میں 12.76 فیصد، انڈوں کی قیمت میں 10.52 فیصد اور آلو بخارےکی قیمت میں 4.79 فیصد اضافہ ہوا۔

سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح بڑھ کر 7.5 فیصد تک جا پہنچی جبکہ مئی 2017 کے مقابلے میں مئی 2018 میں 5.1 فیصد تھی۔

مئی میں کور انفلیشن (نان فوڈ نان انرجی) کی اشیاء کے حوالے سے مہنگائی کی شرح 7.2 فیصد رہی جو مئی 2018 میں 7 فیصد تھی۔


یہ خبر 4 جون 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں