ٹرمپ کے مواخذے کیلئے عائد الزامات ہاؤس کمیٹی سے منظور

اپ ڈیٹ 14 دسمبر 2019
ٹرمپ کے مواخذے کے لیے عائد الزامات پر پورے ایوان کی ووٹنگ اگلے ہفتے متوقع ہے—فوٹو:رائٹرز
ٹرمپ کے مواخذے کے لیے عائد الزامات پر پورے ایوان کی ووٹنگ اگلے ہفتے متوقع ہے—فوٹو:رائٹرز

امریکی ایوان نمائندگان کی کمیٹی نے ٹرمپ کے مواخذے کے لیے ڈیموکریٹس کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات کی منظوری دے دی جس کے بعد مواخذے کے خدشات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کے لیے پیش کیے الزامات کی منظوری کے دوران ہاؤس جوڈیشری کمیٹی میں واضح تقسیم نظر آئی جہاں الزامات کی منظوری کے لیے 17 کے مقابلے میں 23 ووٹ حاصل ہوئے۔

ایوان نمائندگان نے ڈیموکریٹس کی جانب سے عائد یوکرین کی حکومت پر دباؤ اور تحقیقات میں رکاوٹیں پیدا کرنے کے دونوں الزامات کی منظوری دے دی ہے۔

مزید پڑھیں:ٹرمپ کے خلاف ڈیموکریٹس نے مواخذے کیلئے باقاعدہ الزامات عائد کردیے

ٹرمپ کے مواخذے کے لیے پیش کیے گئے الزامات کی منظوری کے لیے اگلے ہفتے پورے ایوان پر مشتمل ووٹنگ ہوگی جہاں منظوری کی صورت میں ری پبلکنز پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے تیسرے صدر ہوں گے جن کے خلاف مواخذے کی کارروائی ہوگی۔

رپورٹس کے مطابق ٹرمپ کو صدارت سے ہٹانے کے امکانات صفر ہیں کیونکہ سینیٹ میں حکمران جماعت ری پبلکن کی اکثریت ہے جہاں حتمی فیصلہ ہوگا۔

ایوان نمائندگان کی کمیٹی کے چیئرمین جیری نیڈلر کا کہنا تھا کہ آج دردناک دن ہے کیونکہ تیسری مرتبہ ہاؤس جوڈیشری کمیٹی کے سامنے صدر کے مواخذے کے لیے ووٹنگ ہوچکی ہے۔

اس موقع پر ری پبلکنز نے ٹرمپ کا دفاع کرتے ہوئے ڈیموکریٹس پر تنقید کی اور کہا کہ یہ معاملات سیاسی طور پر اٹھائے گئے ہیں جس کا مقصد ہے کہ 2016 کے صدارتی انتخاب کو بدلنا چاہتے ہیں۔

ری پبلکن کے رکن اور سینیٹ جوڈیشری کمیٹی کے چیئرمین لنزے گراہم کا کہنا تھا کہ ‘امریکی ایوان نمائندگان میں ایک مضحکہ خیز لمحہ ہے اور اس کا فوری خاتمہ ہونا چاہیے’۔

یہ بھی پڑھیں:ڈیموکریٹس نے باضابطہ طور پر ٹرمپ کے مواخذے کا مقدمہ پیش کردیا

ٹرمپ کے مواخذے کی منظوری کی صورت میں ان کے خلاف کارروائی کا آغاز نئے سال کے اوائل میں ہوگا جبکہ اسی دوران 2020 کے صدارتی انتخاب کے لیے مہم میں بھی تیزی آئے گی۔

ڈیموکریٹس کے امیدوار جو بائیڈن نومبر میں ہونے والے انتخاب میں ٹرمپ کے مخالف ہوں گے جن پر ٹرمپ نے کرپشن کے الزامات عائد کرتے ہوئے تفتیش کا مطالبہ کیا تھا لیکن انہوں نے الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

یاد رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان میں اپوزیشن کی جماعت ڈیموکریٹ کے رہنماؤں نے دو روز قبل ہی ایوان نمائندگان میں باقاعدہ طور پر الزامات کا اعلان کردیا۔

ڈیموکریٹس نے ٹرمپ پرجو دو الزامات عائد کیے تھے، ان پر پہلا الزام تھا کہ انہوں نے سیاسی مخالف کی تفتیش کے لیے یوکرین پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرکے اختیارات کا غلط استعمال کیا جو ملک سے دھوکا دہی ہے۔

ڈیموکریٹس نے دوسرا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسکینڈل کے حوالے سے ہونے والی کانگریس کی تفتیش میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔

یاد رہے کہ 25 ستمبر 2019 کو دیموکریٹس کی رکن اور ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے اعلان کیا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر عہدے اور اختیارات کے غلط استعمال کے الزامات کے تحت مواخذے کی کارروائی شروع کی جائے گی۔

مزید پڑھیں:مواخذے کی تحقیقات: دوسرے مخبر کی ٹرمپ کے خلاف اہم معلومات دینے کی پیشکش

ان کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ڈیموکریٹک حریف اور نائب صدر جو بائیڈن کو نقصان پہنچانے کے لیے غیر ملکی قوتوں سے مدد طلب کرکے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی۔

امریکی تاریخ میں آج تک صرف دو امریکی صدور کا مواخذہ ہوا ہے، جن میں 1998 میں بل کلنٹن جبکہ 1868 میں اینڈریو جانسن کو مواخذے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں