امریکا کیلئے پی آئی اے کی براہ راست پروازیں بحال ہونے کا امکان

اپ ڈیٹ 22 جنوری 2020
پروازوں کی حتمی منظوری سیکیورٹی کلیئرنس سے مشروط ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
پروازوں کی حتمی منظوری سیکیورٹی کلیئرنس سے مشروط ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے ترجمان نے کہا ہے کہ رواں سال مئی سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں کی بحالی کا امکان ہے۔

ڈان ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان پی آئی اے عبداللہ حفیظ نے بتایا کہ مئی سے پروازوں کی بحالی 'امریکی ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن کی حتمی کلیئرنس سے مشروط ہے'۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی تمام تجاویز کی تعمیل کی، جیسے اسلام آباد اور کراچی سمیت بڑے ایئرپورٹس پر اسکریننگ مشینوں کے استعمال کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کی مسافروں کے بغیر 46 پروازیں، قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان

ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی انتظامیہ اور قومی ایئرلائن کے درمیان 2 سال سے مذاکرات جاری ہیں جبکہ ہم نے 'اپنی طرف سے وہ تمام اقدامات کیے ہیں جن کی تجویز دی گئی تھی'۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ امریکی ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا وفد مئی میں حتمی کلیئرنس جاری کرے گا۔

علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ پی آئی اے نے پراوزوں کا منصوبہ تیار کرلیا ہے جس کے مطابق ابتدائی طور پر نیویارک کے لیے 3 پروازیں ہوں گی جبکہ وقت کے ساتھ ساتھ اس میں اضافہ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کے بیڑے میں 2023 تک 12 نئے طیارے شامل ہوں گے، سی ای او

پی آئی اے ترجمان کے مطابق اس ضمن میں امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی نے پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا جبکہ امریکا کی ہی ٹرانسپورٹ سیکیورٹی اتھارٹی نے کراچی اور اسلام آباد سے براہ راست پروازوں کے سلسلے میں پی آئی اے فلیٹ اور ایئرپورٹس پر سیکیورٹی انتظامات کا آڈٹ کیا تھا۔

واضح رہے کہ سیکیورٹی تحفظات کے باعث امریکا اپنی فضائی حدود میں پاکستان ایئرپورٹ سے اڑنے والی کسی بھی براہ راست فلائٹ کو آنے کی اجازت نہیں دیتا۔

اکتوبر 2017 میں پی آئی اے نے بڑھتے ہوئی آپریشنل لاگت اور نقصانات کو کم کرنے کے لیے امریکا کے لیے اپنی پروازوں کا آپریشن معطل کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں