زہریلی گیس: تکالیف کا باعث ‘سویابین ڈسٹ’ ہوسکتا ہے، لیبارٹری

اپ ڈیٹ 19 فروری 2020
کیماڑی میں زہریلی گیس کے باعث خواتین سمیت کئی افراد بے ہوش ہوگئے تھے—فوٹو:اے پی
کیماڑی میں زہریلی گیس کے باعث خواتین سمیت کئی افراد بے ہوش ہوگئے تھے—فوٹو:اے پی

جامعہ کراچی کے انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بیالوجیکل سائنسز (آئی سی سی بی ایس) نے حکومت سے کہا ہے کہ کیماڑی کے مکینوں کو سانس لینے میں دشواری کا مسئلہ ‘سویابین ڈسٹ’ کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔

ڈائریکٹر آئی سی سی بی ایس ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کی جانب سے کمشنر کراچی افتخار شالوانی کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ لیبارٹری میں متاثرہ افراد کے خون اور پیشاب کے نمونوں کے ساتھ ساتھ متعلقہ علاقے سے حاصل کردہ سویابین ڈسٹ کے نمونوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔

خیال رہے کہ کیماڑی میں مبینہ طور پر زہریلی گیس کے اخراج کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 14 ہوگئی ہے اور متاثرہ افراد کی تعداد 400 کے قریب پہنچ چکی ہے جو شہر کے مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

محکمہ صحت سندھ نے 14 اموات کی تصدیق کی اور بتایا کہ 9 افراد ضیاالدین ہسپتال، 2 سول ہسپتال، 2 کتیانہ میمن ہسپتال اور ایک برہانی ہسپتال میں انتقال کرگئے۔

مزید پڑھیں:کراچی میں 'زہریلی گیس' کے اخراج سے اموات کی تعداد 14 ہوگئی

ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کا کہنا تھا کہ ‘آئی سی سی بی ایس تاحال زہریلی گیس کی وجوہات کا سراغ لگانے کی کوشش میں مصروف ہے اور اب تک کے نتائج کے مطابق کیماڑی کے رہائشی سویابین ڈسٹ سے متاثر ہوئے ہیں’۔

لیبارٹری کی جانب سے ہسپتالوں کو تجویز دی گئی کہ متاثرہ افراد کو برونکولیڈیٹرز اور اینٹی الرجک ادویات دی جائیں اسی طرح آئی سی سی بی ایس نے کہا ہے کہ کنٹینر سے سویابین کو اتارتے وقت ‘انتہائی خیال رکھا جائے’۔

خیال رہے آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی میں قائم جدید سائنسی تحقیقی ادارہ ہے، ڈاکٹر پنجوانی سینٹر فار مالیکیولر میڈیسن اینڈ ڈرگ ریسرچ اور حسین ابراہیم جمال ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری بھی اس تحقیق کا حصہ ہیں۔

قبل ازیں ڈان سے بات کرتے ہوئے ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے کہاتھا کہ سویابین کو اتارتے وقت ‘فائن ڈسٹ کے ذرات’ بھی گرے تھے اور رہائشیوں کو ہونے والی شکایات کی وجہ یہی ذرات ہوسکتے ہیں۔

فیصل ایدھی نے کہا تھا کہ ‘اگر آج رات بھی مزید کیسز سامنے آجاتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ اس کی وجہ سویابین کا کنٹینر نہیں بلکہ کوئی اور وجہ ہوسکتی ہے’۔

‘زہریلی گیس پھیلنے کا خدشہ’

اب تک زہریلی گیس سے متاثر ہونے والے تمام افراد کا تعلق کیماڑی سے ہیں تاہم لیمارکیٹ سے ایک شہری کو ہسپتال منتقل کیا گیا جس کے بعد تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے کہ یہ گیس محدود نہیں رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی میں 'زہریلی' گیس کا مسئلہ، شہریوں کا احتجاج، حکومت سے جواب طلب

کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے بھی اسی طرح کے خدشات کا اظہار کیا۔

محکمہ صحت سندھ کے تعلقات عامہ افسر میرن یوسف کا کہنا تھا کہ لیمارکیٹ میں متاثرہ شہری پورٹ میں مزوری کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اس حوالے سے احتیاطی تدابیر جاری کرے گی۔

ابتدائی رپورٹس

کیماڑی میں دو روز قبل پراسرار گیس کے اخراج سے متاثرہ افراد کو جب ہسپتال منتقل کیا گیا تو حکام اس طرف متوجہ ہوئے لیکن تعلقہ حکام تاحال اس کے محرکات کا حتمی سراغ لگانے میں ناکام ہیں۔

کمشنر کراچی افتخار شالوانی گزشتہ روز سندھ کابینہ کو آگاہ کیا تھا کہ جس جہاز سے سویابین یا اسی طرح کی چیز اتاری گئی تھی جو زہریلی گیس کی ممکنہ وجہ ہوسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘جب جہاز سے سامان اتارنے کا کام روک دیا جاتا ہے تو گیس میں کمی آتی ہے’۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گزشتہ روز حکام کو ہدایات دی تھیں کہ متاثرہ علاقے سے لوگوں کو دوسرے مقام پر منتقل کردیا جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں