پی ایس ایل: ملتان سلطانز نے لاہور قلندرز کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی

اپ ڈیٹ 22 فروری 2020
ملتان سلطانز کے باؤلرز نے شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کیا—فوٹو:اے ایف پی
ملتان سلطانز کے باؤلرز نے شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کیا—فوٹو:اے ایف پی

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے تیسرے میچ میں ملتان سلطانز نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لاہور قلندرز کے خلاف 139رنز کا ہدف 5 وکٹوں کے نقصان پر 23 گیندیں قبل باآسانی حاصل کرکے کامیابی سمیٹ لی۔

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں جب میزبان لاہور قلندرز نے ملتان سلطانز کی دعوت پر پہلے بیٹنگ شروع کی تو فخر زمان اور کرس لِن نے اننگز کا دھواں دار آغاز کیا۔

دونوں کھلاڑیوں خصوصاً آسٹریلین بلے باز کرس لِن نے روایتی جارحانہ انداز اپنایا اور سلطانز کے تمام باؤلرز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے چھکے چوکوں کی بارش کردی۔

دونوں نے اپنی ٹیم کی پانچ اوورز میں نصف سنچری مکمل کرا دی لیکن معین علی کی گیند پر چھکا مارنے کے بعد ایک اور بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں لِن کی اننگز اختتام کو پہنچی، انہوں نے 119 گیندوں پر 3 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 39 رنز بنائے۔

سلطانز کو ایک گیند بعد ہی ایک اور بڑی کامیابی ملی اور فخر زمان چھکا مارنے کی کوشش میں باؤنڈری پر کیچ ہو گئے۔

ملتان سلطانز نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا ہے— اسکرین شاٹ
ملتان سلطانز نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا ہے— اسکرین شاٹ

قلندرز کی مشکلات میں مزید اضافہ اس وقت ہوا جب وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں بین ڈنک پویلین لوٹنے پر مجبور ہوئے۔

محمد حفیظ مستقل جدوجہد کرتے نظر آئے اور عمران طاہر کی گیند پر حریف کپتان کو کیچ دے کر چلتے بنے، انہوں نے 22 گیندوں پر 14رنز بنائے۔

عمران طاہر نے 19 رنز پر کھیلنے والے ولاس کو آؤٹ کرکے مشکلات میں گھری لاہور قلندرز کی ٹیم کو ایک اور نقصان پہنچادیا جس کے بعد محمد الیاس نے ڈیوڈ ویز کو بھی آؤٹ کردیا تاہم اس دوران قلندرز نے 100 رنز کا ہندسہ بھی عبور کرلیا اور جب چھٹی وکٹ گری تو ان کا اسکور 104 رنز تھا۔

لاہور قلندرز کی وکٹوں کے گرنے کا سلسلہ جاری رہا اور 114 رنز پر شاہین شاہ آفریدی 2 رنز بنا کر سہیل تنویر کی گیند پر آؤٹ ہوئے جبکہ دوسرے اینڈ سے کپتان سہیل اختر اسکور کو آگے بڑھانے کی کوششوں میں مصروف رہے۔

حارث رؤف بھی کپتان سہیل اختر کا زیادہ دیر ساتھ نہ دے سکے اور کھاتہ کھولے بغیر محمد الیاس کی گیند پر شاہد آفریدی کو کیچ دے کر آؤٹ ہوگئے جس کے بعد عثمان شنواری بیٹنگ کے لیے میدان میں آئے اور سہیل تنویر اننگز کا آخری اوور کرنے کے لیے ملتان سلطانز کا انتخاب بنے۔

سہیل اختر نے اننگز کے آخری اوور میں چھکے کے ساتھ سہیل تنویر کا سامنا کیا اور ٹیم کے اسکور کو معقول بنانے کی اچھی کوشش کرتے ہوئے 2 چھکوں کی مدد سے 14 رنز بٹورے۔

قلندرز نے مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 138 رنز بنا کر ایک آسان ہدف دیا۔

سہیل اختر نے آؤٹ ہوئے بغیر 30 گیندوں پر 34 رنز بنائے۔

ملتان سلطانز کی جانب سے معین علی، عمران طاہر اور محمد الیاس نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

لاہور قلندرز کے ہدف کے تعاقب میں جیمز وینس آؤٹ ہونے والے ملتان سلطانز کے پہلے بلے باز تھے جنہیں شاہین شاہ آفریدی نے آؤٹ کیا، وینس نے 18 رنز کی اننگز کھیلی جس کے بعد 43 کے اسکور پر معین علی 11 رنز بنا کر محمد حفیظ کے ہاتھوں رن آؤٹ ہوگئے۔

کپتان شان مسعود اور رلی روسو نے تیسری وکٹ کی شراکت میں ٹیم کے اسکور کو آگے بڑھایا، ملتان سلطانز کا اسکور جب 85 رنز تھا تو شان مسعود 38 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے جس میں 4 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔

ذیشان اشرف 4 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے، روسو کی اننگز 32 رنز پر مشتمل تھی، حارث رؤف نے روسو کو 116 کے اسکور پر آؤٹ کردیا۔

شاہد آفریدی نے 2 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 21 رنز کی اننگز کھیل کر سلطانز کو کامیابی دلائی اور ان کے ساتھ خوشدل شاہ 6 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔

ملتان سلطانز نے مطلوبہ ہدف 17ویں اوور کی پہلی گیند پر 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا اور پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن حاصل کرلی۔

لاہور قلندرز کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور ڈیوڈ ویز نے ایک،ایک وکٹ حاصل کی۔

عمران طاہر کو اچھی کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

لاہور قلندرز: سہیل اختر (کپتان)، فخر زمان، کرس لِن، بین ڈنک، محمد حفیظ، ڈین ولاس، ڈیوڈ ویزے، شاہین شاہ آفریدی، دلبر حسین، عثمان شنواری اور حارث رؤف

ملتان سلطانز: شان مسعود (کپتان)، جیمز ونس، رلی روسو، خوشدل شاہ، معین علی، ذیشان اشرف، شاہد آفریدی، سہیل تنویر، محمد الیاس، عمران طاہر اور محمد عرفان

یاد رہے کہ آج کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پہلے میچ میں کراچی کنگز نے پشاور زلمی کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 10رنز سے شکست دے دی۔

تبصرے (1) بند ہیں

عمران Feb 22, 2020 10:39am
جب تک یہ قلندروں سے بندے کے پتر نہیں بن جاتے اسی طرح ہارتے رہیں گے۔ یہ کرنے کے لئے سب سے پہلے اپنے نام سے قلندر ہٹائیں، نہیں تو پھر قلندروں کا تو یہی کام ہے جو وہ کر رہے ہیں۔ کی دم دا بھروسہ یار ۔۔۔۔۔۔ کھلیں کے نا کھلیں۔