'2 ہزار پاکستانی تفتان میں14 دن تک قرنطینہ کے بعد ملک میں داخل ہوں گے'

تفتان بارڈر سے زائرین اور پاکستانی باشندوں کی وطن واپسی جاری ہے—فائل فوٹو: آئی ایس پی آر
تفتان بارڈر سے زائرین اور پاکستانی باشندوں کی وطن واپسی جاری ہے—فائل فوٹو: آئی ایس پی آر

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل عمران زرکون نے کہا ہے کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ایران جانے والے تقریباً 2 ہزار پاکستانی تفتان میں 14 دن تک قرنطینہ رہنے کے بعد پاکستان داخل ہوں گے۔

واضح رہے کہ ایران جانے والوں میں زائرین سمیت تاجر بھی شامل ہیں۔

مزیدپڑھیں: کورونا وائرس: ایران کی 57 برس بعد آئی ایم ایف سے قرض کی درخواست

اس ضمن میں بتایا گیا کہ تفتان میں قرنطینہ میں رکھنے کے بعد سے اب تک 5 ہزار پاکستانی واپس آچکے ہیں۔

واضح رہے کہ تفتان بارڈر سے زائرین اور پاکستانی باشندوں کی وطن واپسی جاری ہے

فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز 327 پاکستانی باشندے ایمگریشن گیٹ سے پاکستان میں داخل ہوئے جس میں 145 زائرین اور 82 تاجر شامل ہے ہیں۔

علاوہ ازیں بتایا گیا کہ 100 ایرانی ڈرائیور بھی پاکستان میں داخل ہوئے جبکہ تمام زائرین، تاجروں اور ڈرائیورز کی ایمگریشن اور اسکریننگ مکمل کر لی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں کورونا وائرس سے 92 ہلاکتیں، وائرس سے متاثرین میں مزید اضافہ

زائرین کو تفتان کے 5 مقامات پر قرنطینہ سنٹرز میں رکھا گیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق اب تک ایران سے 5 ہزار 682 سے زاہد پاکستانی شہریوں کی وطن واپسی ہوئی ہے۔ ایران سے پاکستان آنے والوں میں 4 ہزار 157 زاہد زائرین شامل ہیں۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق تمام زائرین کی مکمل نگہداشت کی جا رہی ہے، ائرین کو کمبل، ماسکس، خوراک اور دیگر سامان فراہم کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب ایران میں کروناوائرس کے خطرے کے پیش نظر پاک ایران بارڈر 20 ویں روز جبکہ پاک افغان سرحد آج 12 ویں روز بھی بند رہی۔

تبصرے (0) بند ہیں