بیجنگ ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، چینی صدر

اپ ڈیٹ 18 مارچ 2020
انہوں نے مزید کہا کہ چین آہنی دوستی کے لیے پرعزم رہے گا اور اسٹریٹجک تعاون کو بڑھائے گا—فوٹو: پی آئی ڈی
انہوں نے مزید کہا کہ چین آہنی دوستی کے لیے پرعزم رہے گا اور اسٹریٹجک تعاون کو بڑھائے گا—فوٹو: پی آئی ڈی

چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے مابین خصوصی دوستی تاریخ کا انتخاب ہے کیونکہ دونوں ممالک کے لوگوں کے دلوں میں ایک دوسرے کے لیے گہرے مراسم ہیں۔

اپنے پاکستانی ہم منصب ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کے دوران چینی صدر نے کہا کہ ’ہم استحکام اور خوشحالی کے ساتھ ایک متحد اور مضبوط پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں‘۔

مزیدپڑھیں: کورونا وائرس کا علاج، سائنسدانوں کی نئے طریقوں میں اہم پیشرفت

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شی جن پنگ نے کہا کہ ’اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ بین الاقوامی منظر نامہ کس کروٹ بدلے لیکن چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا رہے گا'۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین آہنی دوستی کے لیے پُرعزم رہے گا اور اسٹریٹجک تعاون کو بڑھائے گا۔

چین کے صدر نے واضح کیا کہ چین نے علاقائی اور بین الاقوامی امور میں اپنے تعمیری کردار کو آگے بڑھانے میں پاکستان کی ہر ممکن حمایت کی۔

شی جن پنگ نے اپنے پاکستانی ہم منصب ڈاکٹر عارف علوی کے دورے کو انتہائی اہم قرار دیا اور کہا کہ چینی عوام کورونا وائرس کے خلاف حتمی فتح کے لیے کوشاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صدر عارف علوی کی چین میں موجودگی ’ہمارے لیے پختہ حمایت کا اظہار او چینی عوام کے ساتھ گہری دوستی کا مظہر ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: چین میں موجود تمام پاکستانی کورونا وائرس سے محفوظ ہیں، دفتر خارجہ

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا کہ جب چین اس وبا کے خلاف لڑ رہا تھا تو پاکستانی حکومت اور لوگوں نے چین کے لیے عطیہ دینے کی کوشش کی جس پر ہم ان کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔

علاوہ ازیں پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ انہوں نے عوام اور چین کی قیادت سے اظہار یکجہتی کے لیے بیجنگ کا دورہ کیا، ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ چین کامیابی سے کورونا وائرس کی وبا سے لڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین نے کورونا وائرس کے خلاف موثر اقدامات کرکے دنیا کو اپنی صلاحیت سے قائل کرلیا اور ان دیگر ممالک کے لیے ایک مثال قائم کردی جو اس کورونا وائرس سے متاثرہ ہیں۔

بعدازاں دونوں صدور نے پاکستان اور چین کے درمیان تعاون سے متعلق دستاویزات پر دستخط کیے۔

اس کے علاوہ پاک چین اقتصادی راہداری مشترکہ تعاون کمیٹی میں مشترکہ ٹیکنالوجی اور زراعت ورکنگ گروپس کے قیام پر مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے۔

مزیدپڑھیں: چین: انسان سے انسان میں منتقل ہونے والے مہلک وائرس کے پھیلنے کی تصدیق

علاوہ ازیں چینی وزارت زراعت اور پاکستانی وزارت برائےخوراک تحفظ اور تحقیق کے مابین کیڑوں اور بیماریوں پر قابو پانے سے متعلق تعاون بڑھانے کی ایک اور مفاہمت نامے پر دستخط ہوئے۔

ساتھ ہی چین اور پاکستان کے مابین وبائی امراض کی روک تھام کے لیے نقد عطیہ سے متعلق نوٹ کا تبادلہ ہوا۔

اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر، چینی وزیر خارجہ وانگ یی اور دیگر بھی موجود تھے۔

واضح رہے کہ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ‘چینی حکام اور عوام کی کووڈ-19 کے پھیلاؤ سے نمٹنے اور محدود کرنے کی کوشش کے بعد صدر مملکت کا یہ پہلا دورہ ہے جس کا واحد مقصد چینی حکومت اور عوام کے ساتھ پاکستان کے تعاون اور یک جہتی کا اظہار ہے’۔

مزید کہا گیا تھا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کے تاریخی تعلق اور تعاون کو مزید بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا اور دونوں ممالک کی قیادت کو باہمی تعلقات، خطے اور بین الاقوامی معاملات کا جائزہ لینے کا موقع ملے گا۔

خیال رہے کہ چین میں گزشتہ برس دسمبر میں شروع ہونے والے کورونا وائرس کے بعد کئی دنوں تک پاکستان اور چین کے درمیان فضائی رابطہ معطل کردیا گیا تھا تاہم چین میں کئی پاکستانی پھنسے ہوئے تھے جو بعد ازاں واپس آئے۔

مزیدپڑھیں: کورونا وائرس کے بارے میں وہ انکشافات اور تفصیلات جنہیں جاننا بہت ضروری ہے

چین نے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرتے ہوئے ووہان شہر کو لاک ڈاؤن کیا اور طبی سہولیات ریکارڈ وقت میں ممکن بنائیں اور اب چین میں کورونا وائرس کے کیسزکی تعداد میں بڑے پیمانے پر کمی ہوئی ہے۔

کورونا وائرس چین میں 19 دسمبر کو رپورٹ ہوا تھا اور عالمی ادارہ صحت نے 11 مارچ کو عالمی وبا قرار دیا، جس سے اب تک دنیا بھر میں ایک لاکھ 81 ہزار افراد متاثر اور 7 ہزار سے زائد ہلاک ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں