کورونا وائرس: آزاد کشمیر، گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں میں فوج طلب

اپ ڈیٹ 23 مارچ 2020
وزارت داخلہ کے مطابق سول انتظامیہ کی درخواست پر فوج طلب کی گئی—فائل/فوٹو:ڈان
وزارت داخلہ کے مطابق سول انتظامیہ کی درخواست پر فوج طلب کی گئی—فائل/فوٹو:ڈان

وفاقی وزارت داخلہ نے اسلام آباد اور گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں کی انتظامیہ کی جانب سے کورونا وائرس کے حوالے سے اقدامات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے فوج کی تعیناتی کی درخواست کی منظوری دے دی۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق سول انتظامیہ کی مدد کے لیے پاک فوج کے دستے تعینات ہوں گے جس کے لیے سول انتظامیہ نے درخواست کی تھی۔

نوٹی فکیشن میں واضح کیا گیا کہ پاک فوج کو آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت طلب کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:سندھ میں سول انتظامیہ کی مدد کیلئے فوج طلب کرنے کی درخواست

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ چیف کمشنر اسلام آباد کی درخواست پر وزارت داخلہ نے دارالحکومت میں فوج بلانے کی منظوری دے دی ہے۔

سول انتظامیہ کی مدد کے لیے فوجی دستوں کی تعیناتی کے حوالے سے وزارت داخلہ نے الگ الگ نوٹی فکیشن جاری کردیے ہیں۔

خیال رہے کہ سندھ حکومت نے سب سے پہلے گزشتہ ہفتے کراچی میں ایک اجلاس کے بعد کورونا وائرس کی صورت حال کے پیش نظر وفاقی وزارت داخلہ کو درخواست کی تھی کہ فوجی دستوں کو مدد کے لیے بھیجنے کی منظوری دی جائے۔

محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے وفاقی وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط میں بتایا گیا تھا کہ ‘صوبے میں کووڈ-19 سے مخدوش ہوتی صورت حال کے پیش نظر صوبہ سندھ کو سول اختیارات میں مدد کے لیے آئین کی دفعہ 245 کے تحت مسلح افواج کی خدمات کی ضرورت ہے’۔

یہ بھی پڑھیں:ہم لاک ڈاؤن نہیں کرسکتے، عوام خود کو قرنطینہ کرلیں، عمران خان

نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ ‘متعلقہ حکام سے رابطے اور جائزے کے بعد ضروریات کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا’۔

وفاقی وزارت داخلہ سے کہا گیا تھا کہ ‘اسی لیے صوبہ سندھ میں سول اختیارات میں مدد کے لیے فوج بلانے کی منظوری دینے کے لیے درخواست کی گئی ہے’۔

دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں لاک ڈاؤن کے فیصلے کو رد کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں ایسا کرسکتا ہوں مگر ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ 25 فیصد پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں اور ان کے پاس اتنے وسائل نہیں ہوں گے کہ یہ دو ہفتوں تک اپنے بیوی بچوں کا پیٹ پال سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اتنی صلاحیت نہیں کہ لوگوں کو گھروں میں کھانا پہنچا سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:آزاد کشمیر میں بھی 3 ہفتوں کیلئے مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان

بعد ازاں سندھ کے وزیراعلیٰ نے 15 روز کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا جس کا اطلاق آج (23 مارچ) سے ہوگیا ہے اور صوبے بھر میں سیکیورٹی فورسز حکومتی احکامات پر عمل در آمد کررہی ہیں۔

آزاد کشمیر اور گلگلت بلتستان کی حکومت نے بھی لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا اور وفاقی حکومت سے عمل در آمد کو یقینی بنانے کے لیے فوج بھیجنے کی درخواست کی۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پنجاب حکومت نے جزوی طور پر لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔

ملک میں کورونا وائرس کی صورت حال

خیال رہے کہ پاکستان میں فروری کے اختتام پر کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد ملک میں وائرس کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے اور پیر کی شب تک اس عالمی وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد 873 تک پہنچ چکی تھی۔

علاوہ ازیں اس سے ملک میں 6 اموات بھی ریکارڈ کی گئیں جبکہ 6 افراد صحتیاب بھی ہوئے۔

صوبوں کے حوالے سے بات کی جائے تو وائرس سے سب زیادہ صوبہ سندھ متاثر ہوا جہاں پیر کی شام تک متاثرین کی تعداد 394، پنجاب میں 246، بلوچستان میں 108، خیبرپختونخوا میں 38، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 15، گلگت بلتستان میں 71 جبکہ آزاد کشمیر میں ایک کیس سامنے آیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں