سندھ: ایک ہفتے میں ڈاکٹروں، آئی ٹی ماہرین سمیت 3 ہزار رضاکار رجسٹرڈ

اپ ڈیٹ 27 مارچ 2020
سب سے زبردست ردِ عمل کراچی کی عوام کی جانب سے موصول ہوا —فائل فوٹو: امیجز
سب سے زبردست ردِ عمل کراچی کی عوام کی جانب سے موصول ہوا —فائل فوٹو: امیجز

کراچی: سندھ حکومت نے کورونا وائرس کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافے کو روکنے کے لیے کی گئی اپیل کے بعد ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں 30 ڈاکٹروں، 300 انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین سمیت 3 ہزار رضاکاروں کر بھرتی کرلیا۔

سرکاری عہدیداروں اور ذرائع کا کہنا تھا کہ اس میں سب سے ’زبردست ردِ عمل‘ کراچی کی عوام کی جانب سے موصول ہوا جس کے بعد حکام بھرتیوں کو اگلے مرحلے تک روکنے پر مجبور ہوگئے۔

خیال رہے کہ سندھ میں کورونا وائرس کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث صوبائی حکومت نے رضاکار بھرتی کرنے کا اعلان کیا تھا جو اس وبا کو روکنے کے لیے حکام کی مہم میں معاونت کرسکیں۔

یہ بھی پڑھیں؛ سندھ، بلوچستان میں نماز کے اجتماعات پر پابندی

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے تمام شعبہ ہائے زندگی کے افراد سے ’ہنگامی صورتحال میں اداروں کا ہاتھ تھامنے‘ کی اپیل کی تھی۔

جس کے بعد تقریباً ایک ہفتے سے کم وقت میں 3 ہزار افراد اس مقصد کے لیے رجسٹرڈ ہوئے جس میں اکثریت نوجوانوں پر مشتمل ہے۔

اس بارے میں صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) سندھ کے ڈاکٹر سلمان شاہ نے بتایا کہ 3 ہزار رجسٹرڈ رضاکاروں میں 35 ڈاکٹرز اور 300 آئی ٹی ماہرین ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ان رضاکاروں کی مہارت اور دلچسپی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے انہیں 3 درجوں میں تقسیم کردیا ہے جس میں ایک کیٹیگری صحت کے رضاکاروں کی ہے، جس میں ڈاکٹرز، پیرامیڈیکس اور فارماسسٹ شامل ہیں دوسری کیٹیگری میں آئی ٹی ماہرین شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: تاجر سندھ حکومت کے سست رویے پر نالاں، ’پیداواری یونٹس چلانے کی اجازت دی جائے‘

اس کے علاوہ تیسرے کیٹیگری میں وہ رضاکار شامل ہیں جنہیں جنرل کیٹیگری میں رکھا گیا ہے اور انہیں حکومتی پالیسیوں پر عملدرآمد کروانے کے لیے مختلف ذمہ داریاں دی جائیں گی۔

رضاکاروں کو بھرتی کرنے کا فیصلہ پی ڈی ایم اے کے عہدیداروں کے وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ اجلاس میں سامنے آیا تھا جس میں اس بات کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ اگر کورونا وائرس کے مزید کیسز سامنے آئے تو ان مریضوں کو سنبھالنے والے اور وائرس کی روک تھام کی کوششیں کرنے والوں کی کمی ہوسکتی ہے۔

ڈاکٹر سلمان شاہ نے بتایا کہ رضاکاروں کی کچھ تعداد نے کام کرنا شروع کردیا ہے اور مزید کئی اپنا کردار ادا کرنے کے لیے متعلقہ اداروں سے رابطہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کورونا وائرس سے متعلق اپنے نقطہ نظر پر نظر ثانی کریں، بلاول

ان کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ انہیں اس چیلنج کے فرنٹ لائن پر نہ رکھا جائے بلکہ پیچھے رکھ کا استعمال کیا جائے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پی ڈی ایم اے کو توقع سے زیادہ ’زبردست‘ ردِ عمل موصول ہوا ہے اور فی الحال نئے رضاکار بھرتی کرنے کے عمل کو روک دیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں