کراچی: ایس او پی کی خلاف ورزی پر 3 صنعتی یونٹس بند

اپ ڈیٹ 20 اپريل 2020
خلاف ورزی پر صنعتی یونٹس سیل کیے گئے—فوٹو: مرتضیٰ وہاب ٹوئٹر
خلاف ورزی پر صنعتی یونٹس سیل کیے گئے—فوٹو: مرتضیٰ وہاب ٹوئٹر

کراچی میں کورونا وائرس سے متعلق لاک ڈاؤن کے دوران کاروبار کھولنے کے لیے بنائے گئے اسٹینڈر آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) کی خلاف ورزی پر 3 صنعتوں کو سیل کردیا گیا۔

اس حوالے سے سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ کراچی میں 3 صنعتی یونٹس کو سربہمر کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر کورنگی کی سربراہی میں ضلعی انتظامیہ نے کورنگی صنعتی ایریا میں کارروائی کی، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ کورونا ایس او پی پر عمل نہ کرنے والی 2 ادویات ساز کمپنیوں کو سربمہر کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: کراچی: لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر گارمنٹ فیکٹری سیل، 2سپروائزر گرفتار

مرتضیٰ وہاب کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے محکمہ داخلہ کی ایس او پی پر عملدرآمد کا جائزہ لیا، دونوں ادویات ساز اور چائے بنانے والی کمپنیوں نے ایس او پی کے تحت ملازمین کے لیے ٹرانسپورٹ کا غلط استعمال کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایس او پی کے تحت صنعتی ورکرز کی گاڑیوں میں سماجی فاصلہ اختیار کرنا لازمی ہے تاہم ملازمین کی بڑی تعداد کو بس میں سوار کیا گیا تھا جبکہ خواتین ملازمین کی بڑی تعداد بس میں موجود تھی۔

بیرسٹر مرتضی وہاب کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے دونوں ادویات ساز اور چائے کی کمپنیز کو سیل کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ دونوں ادویات ساز اور چائے بنانے والی کمپنیوں کو ایس او پی کی خلاف ورزی پر سربمہر کیا گیا۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ حکومت سندھ اور طبی ماہرین کی ہدایات پر عمل کیا جائے اور لاک ڈاؤن میں دی گئی سہولت کے غلط استعمال سے گریز کیا جائے۔

خیال رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کے دوران مختلف کاروبار کو ایس او پی کے تحت اجازت دی گئی تھی۔

تاہم ایس او پی میں واضح کیا گیا تھا کہ خلاف اس کی خلاف ورزی کی صورت میں کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ سندھ اس وقت کورونا وائرس سے متاثرہ ملک کا دوسرا سب سے بڑا صوبہ ہے اور یہاں مجموعی کیسز کی تعداد 2764 تک پہنچ چکی ہے۔

یہی نہیں بلکہ اب تک صوبے میں 61 افراد ایسے بھی ہیں جو اس وائرس سے جان کی بازی ہارچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں فیکٹری ملازمین نے حکومتی احکامات ہوا میں اڑا دیے

اگرچہ سندھ میں ابتدائی طور پر بیرون ملک سے آئے کیسز تھے تاہم بعد ازاں مقامی طور پر منتقلی کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور مجموعی کیسز میں تقریباً 60 فیصد کیسز مقامی منتقلی کے ہیں۔

سندھ میں سب سے زیادہ شہر کراچی متاثر ہوا ہے اور یہاں ہونے والی اموات پورے ملک میں سب سے زیادہ ہے۔

گزشتہ روز کے اعداد و شمار کے مطابق صرف کراچی میں 52 افراد اس وائرس سے انتقال کرچکے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں