کورونا مذہب کی بنیاد پر لوگوں میں فرق نہیں کرتا، نریندر مودی

اپ ڈیٹ 20 اپريل 2020
چند روز قبل ہی بھارتی ریاست گجرات میں کورونا کے مسلمان اور ہندو مریضوں کے علیحدہ وارڈ بنائے جانے کا انکشاف ہوا تھا - فائل فوٹو:رائٹرز
چند روز قبل ہی بھارتی ریاست گجرات میں کورونا کے مسلمان اور ہندو مریضوں کے علیحدہ وارڈ بنائے جانے کا انکشاف ہوا تھا - فائل فوٹو:رائٹرز

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس مذہب، عقائد، رنگ یا نسل کی بنیاد پر لوگوں میں فرق نہیں کرتا۔

ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب چند روز قبل ہی نریندر مودی کی اپنی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں سول ہسپتال میں کورونا وائرس کے مریضوں اور مشتبہ کیسز کو ان کے عقائد کی بنیاد پر الگ الگ وارڈز میں رکھنے کا انکشاف ہوا تھا۔

ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر گنونت ایچ راٹھوڑ نے کہا تھا کہ ریاستی حکومتی کے احکامات کے مطابق ہندو اور مسلمان مریضوں کے لیے الگ الگ وارڈز بنائے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت: گجرات کے ہسپتال میں عقائد کی بنیاد پر کورونا مریضوں کے الگ وارڈز کا انکشاف

واقعے پر اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) نے بھی تشویش کا اظہار کیا تھا۔

او آئی سی کے جنرل سیکریٹریٹ نے دنیا بھر میں مسلمانوں کو نشانہ بنائے جانے کو مسترد کیا اور نشاندہی کی کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال میں مل کر کوششوں، مؤثر تعاون اور استحکام سمیت مشترکہ امداد کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا ذمے دار تبلیغی جماعت کے اجتماع کو قرار دیا جا رہا ہے جو گزشتہ ماہ منعقد ہوا تھا۔

مارچ کے وسط میں دہلی میں منعقدہ تبلیغی اجتماع میں تقریبا 3400 افراد نے شرکت کی تھی اور نئی دہلی حکومت کے مطابق اسی مرکز کے 1100 کے قریب افراد میں کورونا کی تشخیص ہو چکی ہے۔

بھارت نے ملک کے تبلیغی جماعت کے سربراہ کے خلاف گزشتہ ماہ اجتماع منعقد کرنے پر 'مجرمانہ قتل' کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا اور اس اجتماع کے بارے میں حکام کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس اس کی وجہ سے ملک میں پھیلا۔

اس حوالے سے گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے بھی بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ وائرس کے خلاف ناکام پالیسی سے توجہ ہٹانے کیلئے مودی حکومت مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'وائرس کے خلاف ناکام پالیسی سے توجہ ہٹانے کیلئے مودی حکومت مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہے'

وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی حکومت کورونا وائرس کے خلاف ناقص پالیسی اپنانے پر عوامی ردعمل سے بچنے کے لیے منظم انداز میں جان بوجھ کر مسلمانوں کو وائرس کے پھیلاؤ کا ذمے دار قرار دے کر نشانہ بنا رہی ہے۔

نریندر مودی نے کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں ہونے والی تباہیوں پر نئے کاروباری ماڈلز متعارف کرانے کی ضرورت پر زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں اس مسئلے پر اٹھ کھڑے ہونا ہوگا، میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ اس پر سوچیں اور اپنا حصہ ڈالیں‘۔

تبصرے (0) بند ہیں