روسی وزیر اعظم میں کورونا کی تصدیق، ہسپتال منتقل

اپ ڈیٹ 01 مئ 2020
میخائل میشوتن عارضی طور پر ذمہ داریاں بھی ادا نہیں کریں گے — فوٹو: رائٹرز
میخائل میشوتن عارضی طور پر ذمہ داریاں بھی ادا نہیں کریں گے — فوٹو: رائٹرز

کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز سے دوچار ملک روس کے وزیر اعظم بھی کورونا کا شکار ہوگئے، جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

روسی وزیر اعظم 54 سالہ میخائل میشوتن 30 اپریل کو کورونا کا شکار ہوئے اور اسی روز میں ریکارڈ 7 ہزار 99 کیسز سامنے آئے تھے۔

روس کو بھی کورونا کے بڑھتے کیسز کا سامنا ہے اور گزشتہ روز ہی روس میں متاثرہ مجموعی افراد کی تعداد ایک لاکھ سے بڑھ گئی تھی۔

روس میں یکم مئی کی صبح تک کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر ایک لاکھ 6 ہزار سے زائد ہوچکی تھی اور وہاں ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ کر ایک ہزار 73 ہوچکی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: روس: کورونا کی غلط معلومات پھیلانے پر 5 سال کی سزا

روس میں مارچ سے کورونا سے بچنے کے لیے جزوی لاک ڈاؤن نافذ ہے تاہم عالمی سطح پر روس کو وبا کے خلاف منظم اقدامات نہ اٹھانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

روس نے کورونا سے بچاؤ اور لوگوں کی جانب سے حکومتی ہدایات پر عمل نہ کرنے والے افراد کے خلاف سخت سزائیں بھی نافذ کر رکھی ہیں۔

روس میں کورونا سے متعلق افواہیں پھیلانے والے شخص کو 5 سال قید اور 40 لاکھ پاکستانی روپے تک جرمانے جیسے قوانین نافذ کیے گئے ہیں۔

اسی طرح لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے اور گھروں تک محدود نہ رہنے والے افراد کو 6 لاکھ پاکستانی روپے تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے، تاہم اس باوجود روس میں کورونا کے کیسز میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔

رواں ہفتے ہی روس میں کورونا کے 20 ہزار تک مریض سامنے آئے ہیں اور ان میں سے وزیر اعظم میخائل میشوتن بھی ایک ہیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق وزیر اعظم میخائل میشوتن کے ٹیسٹ کا نتیجہ 30 اپریل کو سامنے آیا، جس میں ان میں کورونا کی تصدیق کی گئی تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ رپورٹ کا نتیجہ مثبت آنے کے بعد وزیر اعظم میخائل میشوتن نے روسی صدر ولادیمر پیوٹن کو ایک ویڈیو کال کے ذریعے آگاہ کیا کہ وہ کورونا کا شکار بن چکے ہیں اور اب صحت مند ہونے کے لیے قرنطینہ میں منتقل ہو رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے روسی صدر کو درخواست کی کہ جب تک وہ صحت مند نہیں ہوجاتے تب تک انہیں ذمہ داریوں سے آزاد کیا جائے، تاکہ وہ بے فکر ہوکرجلد سے جلد صحت یاب ہوں۔

مزید پڑھیں: کورونا کا خوف، روس میں لوگوں کی منفرد ذخیرہ اندوزی

روسی وزیر اعظم نے صدر کو بتایا کہ وہ ماہرین کے مشورے کے مطابق ہسپتال میں زیر علاج رہیں گے اور اس دوران وہ بطور وزیر اعظم خدمات سر انجام نہیں دیں گے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ ان کی جگہ فرسٹ ڈپٹی پرائم منسٹر اینڈری بیلاسوو بطور وزیر اعظم خدمات سر انجام دیں گے۔

میخائل میشوتن اب تک دنیا کے دوسرے وزیر اعظم ہیں جو کورونا کا شکار ہوئے ہیں، ان سے قبل برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن بھی مارچ میں کورونا کا شکار ہوگئے تھے اور انہیں طبیعت خراب ہونے پر ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا، جہاں انہیں ایک ہفتے تک انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا تھا۔

بورس جانسن ایک ہفتہ قبل ہی صحت مند ہوکر بطور وزیر اعطم ذمہ داریاں نبھانے لگے ہیں۔

ساتھ ہی میخائل میشوتن روس کے اب تک وہ پہلے سب سے اعلیٰ حکومتی عہدیدار ہیں جو کورونا کا شکار ہوئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں