خیبر پختونخوا حکومت کا پیر سے پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کا فیصلہ

تیل کی نئی قیمتوں کے مطابق نظرثانی کرایہ وصول کیا جائے گا، اجمل وزیر — فائل فوٹو
تیل کی نئی قیمتوں کے مطابق نظرثانی کرایہ وصول کیا جائے گا، اجمل وزیر — فائل فوٹو

پنجاب کے بعد خیبر پختونخوا کی حکومت نے بھی پیر سے معیاری طریقہ کار (ایس او پیز) کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر اطلاعات اجمل وزیر نے کہا کہ 'عوامی سہولت کی خاطر پیر سے تمام پبلک ٹرانسپورٹ ایس او پیز کے تحت کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں وفاقی کی مشاورت شامل ہے۔'

انہوں نے کہا کہ کمشنرز، ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی اور ٹرانسپورٹرز کے ساتھ مل کر ایس او پیز تشکیل دیں گے، جبکہ تیل کی نئی قیمتوں کے مطابق نظرثانی کرایہ وصول کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ کمشنرز حالات کو دیکھتے ہوئے اپنے ڈویژن کے اندر انفرادی روٹ کھولنے کا فیصلہ کریں گے، ایک ضلع کے اندرون یا ایک ضلع سے دوسرے ضلع کے روٹ کا فیصلہ بھی کمشنرز کریں گے۔

اجمل وزیر نے کہا کہ ایسے روٹ جو مختلف ڈویژنز کی حدود میں ہوں، ان کے کھولنے کا فیصلہ صوبائی سطح پر ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں تعلیمی ادارے وفاقی حکومت کی ہدایات کے مطابق کھولیں گے، اجمل وزیر

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد پیٹرول پمپ چوبیس گھنٹے کھلے رہ سکیں گے جبکہ حجام کی دکانیں ایس او پیز کے ساتھ جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو 4 بجے تک کھلی رہ سکیں گی۔

قبل ازیں پنجاب حکومت نے لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کرتے ہوئے شاپنگ مالز کھولنے اور پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت دے دی تھی۔

یہ فیصلہ ٹرانسپورٹ کی بندش سے عام آدمی کی مشکلات میں اضافے کی رپورٹس کے بعد کیا گیا۔

معاملے پر معلومات رکھنے والے ذرائع کا کہنا تھا کہ شاپنگ مالز کے اوقات کار کا بھی تعین کردیا گیا ہے اور ان میں معیاری کام کرنے کے طریقہ کار کا سختی سے نفاذ ہوگا۔

مزید پڑھیں: پنجاب حکومت کا پبلک ٹرانسپورٹ، شاپنگ مالز کھولنے کا فیصلہ

علاوہ ازیں پنجاب کے وزیر تجارت میاں اسلم اقبال کے مطابق شاپنگ مالز اور آٹو موبائل انڈسٹری کو 18 مئی سے کام کرنے کی اجازت دے دی جائے گی۔

یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے 9 مئی سے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی کا اعلان کیا تھا۔

عمران خان نے کہا تھا کہ ہم نے تمام صوبوں کی مشاورت سے لاک ڈاؤن میں نرمی کے فیصلے کیے، پاکستان میں کیسز اور اموات کی شرح آہستہ آہستہ بڑھ رہی ہے لیکن آج ہم یہ کہہ نہیں سکتے کہ اس وبا کا عروج ایک ماہ میں آئے گا یا 2 ماہ میں آئے گا۔

وفاقی حکومت کے اس فیصلے بعد صوبوں نے بھی لاک ڈاؤن میں نرمی کی تھی اور ایس او پیز کے ساتھ مختلف کاروبار کھولنے کی اجازت دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد مارکیٹوں میں لوگوں کا رش

8 مئی کو اجمل وزیر نے پریس کانفرنس کے دوران صوبے میں ٹرانسپورٹ کھولنے کے حوالے سے کہا تھا کہ ٹرانسپورٹرز سے اضلاع کے اندر اور بین الاضلاع ٹرانسپورٹ کھولنے پر بات چیت کی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جیسے ہی اس حوالے سے کوئی فیصلہ ہوگا تو اس سے عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد ملک کے دیگر حصوں سے زیادہ ہے اور یہاں وبا سے 291 افراد موت کے منہ میں جاچکے ہیں۔

صوبے میں وائرس سے متاثر ہونے والے لوگوں کی تعداد 5678 ہوگئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں