وفاقی حکومت نے میئر اسلام آباد کو 90 روز کے لیے معطل کر دیا

اپ ڈیٹ 17 مئ 2020
شیخ انصر عزیز 2016 میں میئر اسلام آباد منتخب ہوئے تھے— فائل فوٹو: ڈان نیوز اسکرین شاٹ
شیخ انصر عزیز 2016 میں میئر اسلام آباد منتخب ہوئے تھے— فائل فوٹو: ڈان نیوز اسکرین شاٹ

وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد حکومت نے میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کو 90 روز کے لیے معطل کر دیا۔

شیخ انصر عزیز کو معطل کرنے کی سمری کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے منظور کی جس کے بعد انہیں 90 روز کے لیے معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: افسوس! اب اسلام آباد تباہ شدہ شہر ہے، سپریم کورٹ

وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکریٹری عرفان انجم کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ معطلی کا مقصد شیخ انصر عزیز کے خلاف صاف و شفاف انکوائری کرنا ہے۔

پی ٹی آئی کارکردگی نہیں انتقام پر یقین رکھتی ہے،شیخ انصر

شیخ انصر عزیز 2016 میں اسلام آباد کے میئر منتخب ہوئے تھے اور انہوں نے وفاقی حکومت کے اس فیصلے کو انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔

انصر عزیز نے کہا کہ میئر شپ سے معطلی پی ٹی آئی حکومت کے انتقامی چہرے کی حقیقی تصویر ہے اور اس بات کا ثبوت ہے کہ تحریک انصاف کارکردگی نہیں بلکہ انتقام پر یقین رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں میرے لیے گاڑی چلانا ممکن نہیں، قائم مقام چیف جسٹس

انہوں نے مزید کہا کہ انتقامی سیاست کی وجہ سے ہی ملک کی ساری اپوزیشن پی ٹی آئی کے نشانے پر ہے۔

انصر عزیز کا کہنا تھا کہ کابینہ کے بجائے سرکولیشن کے تحت منظوری لی گئی اور ملک کے سارے اہم ترین ایشوز چھوڑ کر جنگی بنیادوں پر چھٹی والے دن میری معطلی کے احکامات جاری کر کے پی ٹی آئی حکومت نے ثابت کردیا کہ ان کی ترجیحات عوامی مسائل نہیں کچھ اور ہیں۔

معطلی کا شکار میئر اسلام آباد نے کہا کہ اسلام آباد کے شہریوں کی خدمت حکومت کو قبول نہیں اور معطلی کا فیصلہ کرورنا وائرس کی وبا کے تناظر میں اداروں کو مفلوج کرنے کے مترداف ہے۔

مزید پڑھیں: بنی گالا تجاوزات،سی ڈی اے کا وزیراعظم کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ

انہوں نے وفاقی حکومت کے فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس انتقامی کاروائی کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے گا۔

میئر اسلام آباد کے خلاف فنڈز میں خوردبرد اور اختیارات کے غلط استعمال سمیت دیگر الزامات کے تحت تحقیقات کی جائیں گی۔

میئر اسلام آباد پر کیا الزامات تھے؟

رواں سال کے اوائل میں مسلم لیگ سے تعلق رکھنے والے میئر اسلام آباد کے خلاف ریفرنس دائر کیا گیا تھا جس میں ان پر اختیارات کے غلط استعمال اور سرکاری املاک، عملے اور وسائل کو ذاتی طور پر استعمال کرنے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

یہ ریفرنس کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے رکن ہمایوں اختر کی جانب سے فائل کیا گیا تھا جس کے بعد تحریک انصاف کے رکن اسمبلی علی نواز اعوان کی زیر سربراہی قائم مقامی حکومت کے کمیشن نے معاملے کی تحقیقات تک میئر کو معطل کرنے کی سفارش کی تھی۔

البتہ شیخ انصر عزیز نے اس ریفرنس کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ان کے خلاف سیاسی بنیادوں پر الزامات لگائے گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں