بھارت فورسز کی پُرتشدد کارروائیوں میں مزید 8 کشمیری جاں بحق

بھارتی فورسز نے مسجد میں موجود 2 حریت پسندوں کو بھی قتل کردیا—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
بھارتی فورسز نے مسجد میں موجود 2 حریت پسندوں کو بھی قتل کردیا—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

سری نگر: بھارتی فورسز کی مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی جاری ہے اور حالیہ واقعات میں قابض فوج نے مسجد میں موجود 2 حریت پسندوں سمیت 8 کشمیریوں کو قتل کردیا۔

ڈان اخبار میں فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ جمعرات اور جمعہ کو مسلح تصادم کے دوران ہونے والی نئی اموات کے بعد رواں سال جاں بحق ہونے والے حریت پسندوں کی تعداد 100 سے زائد ہوگئی۔

خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ سال اگست کے بعد سے صورتحال انتہائی تشویشن ناک ہے، بھارت کی جانب سے وادی کو حاصل خصوصی حیثیت ختم کردی گئی تھی جبکہ وہاں مواصلاتی روابط کو منقطع کردیا گیا تھا جو ابھی تک مکمل طور پر بحال نہیں ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارتی فورسز کی پرتشدد کارروائی میں مزید 5 کشمیری جاں بحق

حکام کا کہنا تھا کہ ایک مسلح تصادم سری نگر کے قریب نیج میں ہوا، جس کے نتیجے میں ایک حریت پسند کی موت واقع ہوئی جبکہ بعد ازاں رات گئے مسجد میں 2 حریت پسندوں کو جاں بحق کردیا گیا۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار کا اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے مسجد میں 'آنسو گیس کے شیل' استعمال کیے۔

علاوہ سیکیورٹی حکام کا کہنا تھا کہ فورسز نے ضلع شوپیاں میں سیب کے باغ میں ایک زیرزمین پناہ گاہ میں موجود 5 حریت پسندوں کو قتل کردیا۔

اس فائرنگ کے تبادلے کے بعد حکومتی فورسز اور حریت پسندوں کے حامی گاؤں والوں کے درمیان کشیدگی میں بھی اضافہ ہوگیا۔

قبل ازیں ریڈیو پاکستان نے اپنی رپورٹ میں کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی تنازعات میں جنسی تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر جاری کردہ رپورٹ میں کہا تھا کہ بھارت کشمیری خواتین کو گرفتار، ہراساں کرنے، ریپ اور دست درازی کرنے سمیت ان کے خلاف تشدد کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا تاکہ کشمیریوں کی حق خودارادیت کے لیے جاری جدو جہد کو روکا جاسکے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ جنوری 1989 سے آج تک بھارتی فورسز نے 11 ہزار 204 خواتین کی عصمت دری کی گئی۔

اس میں مذکورہ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ جنوری 1989 سے آج تک بھارتی فوج، پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروں کی جانب سے جاں بحق کیے گئے 95 ہزار 630 کشمیریوں میں ہزاروں خواتین بھی شامل ہیں۔

ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں اس عرصے کے دوران 22 ہزار 915 خواتین بیوہ بھی ہوچکی ہیں۔

خیال رہے کہ 5 اگست 2019 کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے وہاں کشمیریوں کے خلاف ظلم میں اضافہ ہوا ہے اور آئے روز نہتے کشمیری بھارتی فورسز کے ہاتھوں قتل کیے جارہے ہیں۔

11 جون کو بھی مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی کے دوران ایک مبینہ جھڑپ میں 5 حریت پسند جاں بحق ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فورسز کی پُر تشدد کارروائیاں، 24 گھنٹے میں 9 کشمیری جاں بحق

اس سے قبل 8 جون کومقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کی حالیہ ریاستی دہشت گردی کے دوران مبینہ جھڑپوں میں گزشتہ 24 گھنٹے میں کم از کم 9 کشمیری جاں بحق ہوگئے تھے۔

جس پر دفتر خارجہ نے بھارتی فوج کی جانب سے 9 نوجوانوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے بھارت کی 'ریاستی دہشت گردی' قرار دیا تھا۔

واضح رہے کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز کے جعلی انکاؤنٹرز معمول بن چکے ہیں، تاہم رواں سال اس میں مزید تیزی آئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں