پنجاب میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر 9 روز تک سخت لاک ڈاؤن کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 27 جولائ 2020
پنجاب میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 92 ہزار 73 کیسز تک پہنچ چکی ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
پنجاب میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 92 ہزار 73 کیسز تک پہنچ چکی ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

حکومت پنجاب نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر 28 جولائی کو رات 12 بجے سے 5 اگست تک لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب پنجاب میں گزشتہ 2 ماہ کے دوران پہلی مرتبہ کورونا وائرس سے کوئی موت نہیں ہوئی جبکہ صوبے میں سرکاری سطح پر مصدقہ یومیہ کیسز کی تعداد گزشتہ ایک ہفتے میں 500 سے کم ہوگئی ہے۔

خیال رہے کہ پنجاب میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 92 ہزار 73 کیسز تک پہنچ چکی ہے جبکہ 2 ہزار 116 افراد انتقال کرچکے ہیں اور آج 27 جولائی کو 172 کیسز سامنے آئے تھے۔

—فوٹو: عمران گبول
—فوٹو: عمران گبول

پنجاب پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈپارٹمنٹ سے 27 جولائی کو جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق تمام تعلیمی و تربیتی ادارے، شادی ہالز، کاروباری مراکز، ایکسپو ہالز، ریسٹورنٹس، تھیم / تفریحی پارکس، پلے ایریاز اور آرکیڈز، بیوٹی پارلر اور اسپاز، سینما اور تھیٹر بند رہیں گے۔

اس کے ساتھ ہی شائقین کے بغیر کانٹیکٹ پروفیشنل اسپورٹس کے علاوہ کھیلوں کے ٹورنامنٹس / میچز (انڈور اور آؤٹ ڈور) پر مکمل پابندی عائد ہوگی جبکہ تمام اسپورٹس کانٹیکٹس اور انڈور اسپورٹس کلبز/مراکز بند رہیں گے۔

نوٹی فکیشن میں مزید کہا گیا کہ عوامی، نجی یا کسی بھی جگہ پر معاشرتی، مذہبی یا دیگر کسی طرح کے اجتماعات پر مکمل پابندی ہوگی۔

اس میں مزید کہا گہا کہ تمام دکانیں، بازار، شاپنگ مالز اور پلازے بند رہیں گے تاہم فارمیسیز میں پوسٹل سروسز، پیٹرول پمپزاور ریسٹورنٹس کے لیے ٹیک / وے ہوم ڈیلیوری کو 24 گھنٹے کام کرنے کی اجازت ہوگی۔

نوٹی فکیشن کے مطابق گروسری اسٹورز، بیکریز، کارنر شاپس، پھلوں اور سبزیوں کی دکانیں، گوشت اور دودھ کی دکانوں اور تندوروں کو صبح 6 بجے سے رات 12 بجے تک کام کرنے کی اجازت ہوگی جبکہ انٹر سٹی اور انٹر ڈسٹرکٹ پبلک ٹرانسپورٹ کو 24 گھنٹے چلنے کی اجازت ہوگی۔  

9 روز تک سخت لاک ڈاون کا فیصلہ کیا گیا ہے، فیاض الحسن چوہان

وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لیے 28 جولائی 12 بجے سے آئندہ 9 روز تک سخت لاک ڈاون کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہ عیدالاضحیٰ سے قبل تمام مویشی منڈیوں میں سختی سے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز(ایس او پیز) پر عملدرآمد کروایا جائے گا۔

مذکورہ فیصلہ وزیراعلیٰ ہاؤس پنجاب میں صوبائی وزیر قانون راجا بشارت کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے انسداد کورونا کے اجلاس میں کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پنجاب کے 4 شہروں کے مختلف علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

اجلاس میں صوبائی وزرا ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں اسلم اقبال، فیاض الحسن چوہان اور چیف سیکریٹری پنجاب سمیت متعلقہ محکموں کے سربراہان نے شرکت کی۔

کابینہ کمیٹی کے اجلاس بریفننگ کے دوران بتایا گیا کہ صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں کمی کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا سے کوئی موت بھی واقع نہیں ہوئی۔

اجلاس میںوزیر قانون راجا بشارت نے کہا کہ حکومت کورونا کو شکست دینے کے قریب ہے اور اب لاپروائی سے دوبارہ کیسز کی تعداد کہیں پھر بڑھ نہ جائے۔

انہوں نے کہا کہ صو بے میں لاک ڈاؤن کے دوران میڈیکل اسٹورز، گروسری اسٹورز، ٹرانسپورٹ اور دفاتر کھلے ہوں گے اور صرف مارکیٹیں بند ہوں گی۔

صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ عید کے موقع پر مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اور انہوں نے مویشی منڈیوں میں ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد نہ کروانے پراظہار برہمی کیا۔

انہوں نے ہدایت کی کہ عیدالاضحیٰ کی نماز اور قربانی کے اجتماعات کے لیے بننے والے ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

راجا بشارت کا کہنا تھا کہ عید کے بعدنیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس میں ریسٹورنٹس اور ہوٹلز کھولنے کی سفارش جائے گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز حکومت پنجاب نے وفاقی حکومت کی ہدایات کی روشنی میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے صوبے میں 'اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مویشی منڈیوں میں 'اسمارٹ لاک ڈاؤن ' اور ایس او پیز کے نفاذ کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیف سیکریٹری جواد رفیق ملک نے کہا تھا کہ حکومت کے لیے انسانی جانوں کا تحفظ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور مویشی منڈیوں میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لی ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد سمیت ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔  

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں لاک ڈاؤن میں 30 جون تک توسیع

چیف سیکریٹری کیمپ آفس 9۔ایقمان روڈ پر منعقدہ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری (داخلہ) مومن آغا، انسپکٹر جنرل پولیس شعیب دستگیر، پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈپارٹمنٹ کے سیکریٹری ریٹائرڈ کیپٹن محمد عثمان، لاہور ڈویژن کمشنر دانش افضل اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل (آپریشنز)، لاہور، اشفاق احمد خان، سیکریٹری پنجاب بلدیاتی حکومت اور کمیونٹی ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر احمد جاوید قاضی، تمام ڈویژنل کمشنرز اور علاقائی پولیس افسران (آر پی او) نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی تھی۔  

چیف سیکریٹری نے کہا تھا کہ لاہور سمیت صوبے کے دیگر متاثرہ شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور اس کے بعد سے کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد کم ہوتی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ عیدالاضحیٰٰ سے قبل بازاروں میں خریداری کی سرگرمیاں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو تیز کرسکتی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ عید الفطر کے تجربے کو مدنظر رکھتے ہوئے عوام کے مفاد میں فیصلہ بڑے پیمانے پر کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پنجاب کے 7 شہروں کے مختلف علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

چیف سیکریٹری نے تمام ڈویژنل کمشنرز سے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی ہدایت کی، جس میں ماسک پہننے اور مویشی منڈیوں میں عمر رسیدہ افراد اور بچوں کے داخلے پر پابندی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت، مقامی حکومت اور لائیو اسٹاک کے عہدیداروں کو مویشی منڈیوں میں تعینات کرنا چاہیے اور معائنہ کرنے کے لیے انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی جائیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں