جرمنی میں اپریل کے بعد ایک روز میں کورونا کے ریکارڈ کیسز

اپ ڈیٹ 23 اگست 2020
جرمن حکام نے کورونا کیسز میں اضافے پر تشویش کا اظہار کردیا—فوٹو: اے ایف پی
جرمن حکام نے کورونا کیسز میں اضافے پر تشویش کا اظہار کردیا—فوٹو: اے ایف پی

جرمنی میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا وائرس کے 2 ہزار نئے کیسز منظر عام پر آگئے۔

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق جرمن حکام نے بتایا کہ اپریل کے آخر کے بعد کیسز کی اتنی بڑی تعداد پہلی بار سامنے آئی ہے۔

آر کے آئی کے مرض پر قابو پانے والے انسٹی ٹیوٹ نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 2 ہزار 34 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 7 افراد وائرس سے ہلاک بھی ہوئے۔

مزید پڑھیں: دنیا کے وہ ممالک جہاں کورونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا

مذکورہ اعداد و شمار کے بعد جرمنی میں کورونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 2 لاکھ 32 ہزار 82 ہوگئی۔

انہوں نے بتایا کہ وائرس سے مجموعی طور پر 9 ہزار 267 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

حالیہ دنوں میں یومیہ کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں سیاحون کی واپسی کی وجہ سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سیاح کچھ ایسے علاقوں سے آئے ہیں جہاں وائرس کی لوکل ٹرانسمیشن زیادہ ہے۔

دیگر طبی ماہرین نے کہا کہ ٹیسٹوں کی تعداد میں اضافے کے باعث کیسز ریادہ رپورٹ ہوئے ہیں۔

جرمن چانسلر انجیلا میرکل کے ترجمان اسٹیفن سیبرٹ نے کہا کہ ہم کورونا کیسز کی فی الحال جو تعداد دیکھ رہے ہیں وہ پریشان کن ہے۔

انہوں نے قدرے پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے عوام کو سماجی دوری اور ماسک پہننے کے اقدامات پر قائم رہ کر 'ذمہ داری سے' کام کرنے کی اپیل کی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا سے دنیا میں 5 لاکھ 35 ہزار ہلاکتیں، بھارت وائرس سے متاثرہ تیسرا بڑا ملک

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا پر 2 برس کی مدت کے دوران مکمل قابو پایا جا سکے گا۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ تیدروس ایدہانوم نے جنیوا میں خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ 1918 میں ہسپانوی فلو کی وبا پر قابو پانے میں بھی دو برس لگے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی کی دنیا میں ترقی اس وائرس کو کم وقت میں روکنے میں مدد دے سکتی ہے۔

واضح رہے کہ آئرلینڈ کے وزیر زراعتکورونا وائرس کے سبب عائد پابندیوں کی خلاف ورزی پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے چکے ہیں۔

وزیر زراعت ڈارا کیلیاری نے رواں ہفتے ایک تقریب میں شرکت کی تھی جس میں 80 افراد شریک تھے اور میڈیا کے مطابق اس تقریب میں شرکت کر کے وہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے تھے۔

کیلیاری نے آئرش پارلیمنٹ کی گالف سوسائٹی کی جانب سے ہوٹل میں منعقدہ عشائیے میں شرکت پر معافی مانگتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس، دنیا کا وہ پہلا ملک جہاں دوسری بار مکمل لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ

خیال رہے کہ وزیر زراعت کی جانب سے تقریب میں شرکت کرنے سے ایک دن قبل ہی آئرلینڈ میں کورونا پابندیوں میں سختی کی گئی تھی۔

علاوہ ازیں دنیا بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 لاکھ 32 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ 8 لاکھ 6 ہزار 231 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی سب سے بڑی تعداد امریکا میں ہے جہاں اب تک 5 لاکھ 82 ہزار سے زائد افراد متاثر جبکہ ایک لاکھ 79 ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں