کووڈ 19 حاملہ خواتین کی صحت پر کس طرح اثرانداز ہوسکتا ہے؟

05 ستمبر 2020
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

نئے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری سے متاثر حاملہ خواتین مین اس کی علامات نظر آنے کا امکان بہت کم ہوتا ہے جبکہ اس کے نتیجے میں بچے کی پیدائش قبل از وقت ہوسکتی ہے۔

یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی، جس میں حاملہ خواتین کا موازنہ اسی عمر کی ایسی خواتین سے کیا گیا جو حاملہ نہیں تھیں۔

محققین نے دریافت کیا کہ کووڈ 19 کی شکار ہونے والی حاملہ خواتین میں اس بیماری کی علامات جیسے بخار اور پٹھوں میں درد نظر آنے کا امکان دیگر کے مقابلے میں کم ہوتا ہے، تاہم انہیں آئی سی یو میں منتقل کرنے اور وینٹی لیٹر کی ضرورت زیادہ ہوسکتی ہے۔

طبی جریدے بی ایم جے میں شائع تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ کووڈ 19 سے متاثر 25 فیصد حاملہ خواتین کے بچوں کو انتہائی نگہداشت کے یونٹ کی ضرورت اس بیماری سے محفوظ ماؤں کے بچوں کے مقابلے میں زیادہ پڑسکتی ہے، تاہم اسقاط حمل یا نومولود کی موت کا خطرہ زیادہ نہیں۔

تحقیق کے مطابق قبل از وقت پیدائش کا امکان بھی کووڈ 19 سے متاثرہ خواتین میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔

وبا کے آغاز سے ہی حاملہ خواتین کو زیادہ خطرے سے دوچار گروپ کا حصہ تصور کیا جاتا ہے، تاہم اس حوالے سے حال ہی میں زیادہ تحقیقی کام ہوا ہے۔

اس نئی تحقیق میں حال ہی میں حاملہ ہونے والی خواتین کا موازنہ کئی ماہ سے حاملہ خواتین کے ساتھ اسی عمر کی بغیر حاملہ خواتین سے بھی کیا گیا۔

اس تحقیق میں 77 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا جن میں 11 ہزار سے زائد ایسی حاملہ خواتین کو شامل کیا گیا تھا جو ہسپتال میں داخل ہوئیں اور وہاں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی۔

محققین نے دریافت کیا کہ حاملہ خواتین میں کووڈ 19 کی شدت میں اضافے کا باعث بننے والے عناصر میں زیادہ عمر، جسمانی وزن زیادہ ہونا، ہائی بلڈ پریشر کا عارضہ اور پری ذیابیطس قابل ذکر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحقیق کسی حد تک محدود تھی جو ہوسکتا ہے کہ نتائج پر اثرانداز ہو، مگر طبی ماہرین کو معلوم ہونا چاہیے کہ کووڈ 19 کی شکار خواتین کو ممکنہ طور پر آئی سی یو اور بچے کی خصوصی نگہداشت کی ضرورت ہوسکتی ہے۔

اس سے پہلے جون میں امریکا کے طبی ادارے سی ڈی سی کی ایک تحقیق میں بھی بتایا گیا تھا کہ کووڈ 19 سے متاثر حاملہ خواتین میں اس کی شدت بہت زیادہ اور آئی سی یو میں زیرعلاج رہنے کا امکان دیگر خواتین کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے دوران 8 ہزار 2 سو سے زائد حاملہ خواتین کا موازنہ 83 ہزار ایسی خواتین سے کیا گیا جو حاملہ نہیں تھیں۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 31 فیصد حاملہ خواتین کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا، ڈیڑھ فیصد آئی سی یو جبکہ 0.5 فیصد کو وینٹی لیٹر پر رکھنا پڑا۔

اس کے مقابلے میں ایسی خواتین جو حاملہ نہیں تھیں ان میں ہسپتال میں زیرعلاج رہنے کی شرح 6 فیصد، آئی سی یو میں 0.9 فیصد جبکہ وینٹی لیٹر ہر 0.3 فیصد پر رہیں۔

حاملہ خواتین میں اموات کی شرح دیگر سے زیادہ نہیں دیکھی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں