دنیا بھر میں نئے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی روک تھام کے لیے متعدد ویکسینز کی تیاری پر کام کیا جارہا ہے مگر اب تک کسی ملک نے انہیں متعارف کرانے کے وقت کے بارے میں کچھ واضح طور پر نہیں بتایا۔

تاہم چین کے اعلیٰ طبی عہدیدار نے پہلی بار کہا ہے کہ کورونا ویکسین نومبر تک تیار ہوجائے گی۔

خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق چائنا سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن کے شعبے بائیو سیفٹی کی سربراہ وو گیوزین نے 15 ستمبر کو بتایا کہ اس وقت چین میں ٹرائل کے آخری مرحلے سے گزرنے والی 4 میں سے ایک ویکسین استعمال کے لیے سردیوں کے مہینے میں تیار ہوجائے گی۔

انہوں نے سی سی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ بہت جلد ہوگا اور اس حوالے سے ہموار طریقے سے پیشرفت ہورہی ہے'۔

چین میں 4 میں 3 تجرباتی ویکسینز جولائی سے ایمرجنسی استعمال پروگرام کے تحت اہم ورکرز کو کرایا جارہا ہے۔

چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن (این ایچ سی)کے سربراہ زینگ زونگائی نے اگست میں بتایا تھا کہ جولائی سے اہم ورکرز کو لگ بھگ ایک ماہ سے تجرباتی کورونا وائرس ویکسین کا استعمال کرایا جارہا ہے تاکہ وہ کووڈ 19 سے محفوظ رہ سکیں۔

اس وقت انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کتنے افراد کو یہ ویکسین استعمال کرائی گئی یا کونسی ویکسین کو استعمال کیا جارہا ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ طبی عملے اور سرحدی حکام کو یہ ویکسین دی گئی ہے۔

وو گیوزین نے بتایا کہ انہوں نے خود ایک تجرباتی ویکسین کا استعمال اپریل میں کیا تھا اور انہیں کسی قسم کے مضر اثرات کا تجربہ نہیں ہوا۔

تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا کہ کس ویکسین کا استعمال انہوں نے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ویکسینز کے تیسرے مرحلے کے ٹرائلز ہموار طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں اور عام عوام کے لیے ویکسین نومبر یا دسمبر تک تیار ہوجائے گی۔

چین کے سرکاری چائنا نیشنل فارماسیوٹیکل گروپ کی ایک کمپنی سینو فارم اور سینوواک بائیو ٹیک کی جانب سے 3 ویکسینز پر کام ہورہا ہے جو ورکرز کے لیے متعارف کرائے ایمرجنسی پروگرام میں استعمال بھی ہورہی ہیں۔

چوتھی ویکسین کین سینو بائیو لوجکس کی جانب سے تیار کی جارہی ہے جسے جون میں چینی فوج کے لیے استعمال کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

گزشتہ ہفتے چائنا نیشنل بائیوٹیک گروپ (سی این بی جی جو چین کی سرکاری ویکسین کمپنی ہے) نے اپنی 2 ویکسینز کے تیسرے مرحلے کے ابتدائی ڈیٹا کے بارے میں اعلان کیا تھا کہ وہ رضاکاروں میں کووڈ 19 کو بچانے کے لیے موثر ثابت ہوئی ہیں۔

سی این بی جی کے سیکرٹری زاؤ سونگ نے چائنا نیشنل ریڈیو کو بتایا کہ اب تک لاکھوں شہریوں کو کمپنی کی 2 تجرباتی ویکسینز دی گئیں، جو اس وقت کلینکل ٹرائلز کے تیسرے مرحلے سے گزر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا 'ویکسین استعمال کرنے والے کسی بھی فرد میں کوئی مضر اثر نظر نہیں آیا اور نہ ہی کوئی کووڈ سے متاثر ہوا'۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ویکسین سے ایک فرد کو ممکنہ طور پر 3 سال تک کورونا وائرس سے تحفظ مل سکے گا۔

ان کا کہنا تھا 'جانوروں پر ہونے والے تجربات کے نتائج اور دیگر تحقیقی نتائج سے یہی عندیہ ملتا ہے کہ ویکسین سے ملنے والا تحفظ ایک سے 3 سال تک برقرار رہ سکتا ہے'۔

تبصرے (0) بند ہیں