گاڑیوں کی پیداوار میں کمی، فروخت میں اضافہ

اپ ڈیٹ 13 اکتوبر 2020
رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی میں گاڑیوں کی فروخت میں 2.7 فیصد اضافے کے ساتھ 31 ہزار 868 یونٹس رہی — فائل فوٹو:شٹر اسٹاک
رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی میں گاڑیوں کی فروخت میں 2.7 فیصد اضافے کے ساتھ 31 ہزار 868 یونٹس رہی — فائل فوٹو:شٹر اسٹاک

کراچی: مالی سال 2021 کی پہلی سہ ماہی میں آٹو سیکٹر کے شعبے میں بہتری دیکھی گئی جہاں گاڑیوں کی فروخت میں 2.7 فیصد اضافے کے ساتھ 31 ہزار 868 یونٹ جبکہ پیداوار 24 فیصد کمی کے ساتھ 27 ہزار 574 یونٹس رہی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تاہم گاڑیوں کی پیداوار اور فروخت اگست کے مقابلے میں ستمبر میں اعداد و شمار مثبت رہے جو اگست کے بالترتیب 7 ہزار 177 اور 9 ہزار 885 یونٹس کے مقابلے میں ستمبر میں 12 ہزار 117 اور 11 ہزار 860 یونٹس تھے۔

پہلی سہہ ماہی میں فروخت کے حساب سے ہونڈا سوک اور سٹی کار کا حجم متاثر کن رہا جس میں 65 فیصد اضافہ دیکھا گیا جس کے 6 ہزار 483 یونٹس فروخت ہوئے جبکہ سوزوکی بولان 59 فیصد اضافے کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی جس کے ایک ہزار 758 یونٹس فروخت ہوئے۔

مزید پڑھیں: آٹو سیکٹر سے منسلک تمام شعبوں کی فروخت میں 46.8 فیصد تک کمی

پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سوزوکی سوئفٹ کی فروخت میں 20 فیصد اضافہ ہوا جس کے 630 یونٹس فروخت ہوئے، اور اس کے بعد سوزوکی ویگن آر کی فروخت میں 13 فیصد اضافہ ہوا جس کے 2 ہزار 460 یونٹس فروخت ہوئے۔

پہلی سہہ ماہی میں سوزوکی آلٹو کی فروخت میں بڑی کمی آئی جس نے 41 فیصد کی زبردست کمی دیکھی اور اس کے 7 ہزار 651 یونٹس فروخت ہوئے جبکہ ٹویوٹا کرولا کی فروخت بھی اس کے ان ہاؤس مقابل یارس کے تعارف کی وجہ سے 34 فیصد کمی ہو کر 3 ہزار 614 رہ گئی ہے اور یارس کے 6 ہزار 9 یونٹس فروخت ہوئے۔

سوزوکی کلٹس کی فروخت بھی 9 فیصد کم ہو کر 3 ہزار 263 یونٹس رہی۔

بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے انڈس موٹر کمپنی نے ٹویوٹا یارس کی تمام اقسام پر 40 ہزار روپے تک قیمت میں اضافہ کیا ہے جو ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے کے باوجود 13 اکتوبر سے نافذ ہے جس سے عام طور پر درآمد شدہ پارٹس اور ایسسریز کی لاگت کم ہوجاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں گاڑیوں کی فروخت میں 43 فیصد کمی

انڈس موٹرز نے یارس کی قیمت میں اس وقت بھی اضافہ کیا تھا جب ملک میں لاک ڈاؤن نافذ تھا اور اپریل اور مئی میں ملک بھر میں پلانٹس اور شورومز بند کردیے گئے تھے۔

اسمبلرز نے ستمبر میں یارس کے 2 ہزار 421 یونٹس فروخت کیے جبکہ اگست میں ایک ہزار 705 یونٹس فروخت کیے تھے۔

لائٹ کمرشل گاڑیوں، پک اپ اور جیپ میں ٹویوٹا فورچیونر، ہونڈا بی آر-وی اور ٹویوٹا ہائی لکس نے رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی میں بالترتیب 47 فیصد، 80 فیصد اور 81 فیصد کا اضافہ دیکھا جو 390، 952 اور ایک ہزار 702 یونٹس فروخت ہوئے۔

گزشتہ 3 ماہ کے دوران سوزوکی راوی اور جے اے سی کی فروخت گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11 فیصد اور 16 فیصد اضافے کے بعد ایک ہزار 723 اور 160 یونٹس رہی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں