ترکی میں 7 شدت کا زلزلہ، 12 افراد ہلاک، متعدد عمارتیں منہدم

اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2020
زلزلہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی شدت استنبول سے ایتھنز تک محسوس کی گئی— فوٹو: انادولو نیوز ایجنسی
زلزلہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی شدت استنبول سے ایتھنز تک محسوس کی گئی— فوٹو: انادولو نیوز ایجنسی

ترکی کے مغربی شہر ازمیر اور یونان کے جزیرے ساموس کے درمیان آنے والے زلزلے سے اب تک ازمیر میں 12 افراد ہلاک ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ نے امریکی جیولوجیکل سروے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ترکی کے ساحلی شہر سے 17 کلومیڑ آنے والے زلزلے کی شدت 7 ریکارڈ کی گئی اور متعدد عمارتیں منہدم ہوگئیں۔

مزید پڑھیں: ترکی میں 5.8 شدت کا زلزلہ، لوگوں میں خوف و ہراس

ترکی کے وزیر صحت نے تصدیق کی کہ زلزلے کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور 400 زخمی ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق زلزلہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی شدت استنبول سے یونان کے دارالحکومت ایتھنز تک محسوس کی گئی۔

خیال رہے کہ زلزلے سے ساحلی شہر ازمیر کو نقصان پہنچا جہاں 30 لاکھ نفوس پر مشتمل آبادی ہے۔

ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے ٹوئٹر پر کہا کہ زلزلے کے نتیجے میں ازمیر میں اب تک 6 عمارتیں منہدم ہونے کی اطلاعات ہیں۔

وزیر ماحولیات مراد کرم نے کہا کہ ہمارے کچھ لوگ ملبے میں پھنس گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ گرنے والی 6 عمارتوں کے بارے میں جانتے ہیں۔

زلزلے کی وجہ سے سونامی کے حالات پیدا ہوگئے اور ازمیر کی گلیوں میں سمندر کا پانی اُمڈ آیا۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی میں 5.5 شدت کا زلزلہ، متعدد گھروں کو نقصان

زلرلے کے مرکز سے متعلق متضاد رپورٹس سامنے آئی ہیں۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز ترکی کے ساحلی علاقے سے تقریباً 33 کلومیٹر دور تھا اور گہرائی زیر زمین 10 کلومیٹر تھی۔

دوسری جانب ترک حکومت کی اے ایف ڈی ایف کے مطابق زلزلے کا مرکز ازمیر شہر سے تقریباً 17 کلومیڑ تھا جبکہ اس کی گھرائی زیر زمین 16 کلومیٹر تھی

ترک حکومت کی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ نے زلزلے کی شدت 6.6 ریکارڈ کی گئی۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے ٹوئٹ کیا کہ ہماری ریاست دستیاب تمام تر وسائل فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

یونان کے جزیرے ساموس میں مقامی انتظامیہ نے شہریوں ساحلی علاقے سے دور رہنے کی ہدایت کردی۔

حکام کے مطابق ساموس 45 ہزار نفوس پر مشتمل آبادی والا جزیزہ ہے۔

ایک شہری نے بتایا کہ ’یہ ایک بہت بڑا زلزلہ تھا اور اس سے بڑا زلزلہ ہونا مشکل ہے‘۔

خیال رہے کہ ترکی 2 بڑی فالٹ لائنز پر واقعے ہے اور یہاں زلزلے آتے رہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ترکی اور یونان میں 6.7 شدت کا زلزلہ، 2 افراد ہلاک سیکڑوں زخمی

ترکی کے جنوب مشرقی صوبے وان میں 2011 میں شدید زلزلے کے نتیجے میں 600 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

قبل ازیں 1999 میں شمال مغرب میں 7.4 شدت کے زلزلے سے استنبول میں ایک ہزار جبکہ دیگر شہروں میں 17 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

پاکستان کی ترکی سے اظہار یکجہتی

دفتر خارجہ کے ترجمان نے ترک صوبے ازمیر میں زلزلہ سے ہونے والے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ترک صوبے ازمیر میں زلزلہ کا سن کر بہت دکھ ہوا، مبینہ طور پر متعدد افراد منہدم ہونے والی عمارتوں میں پھنس گئے ہیں۔

انہوں نے مشکل کی اس گھڑی میں ترک عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیشہ کی طرح پاکستانی عوام اپنے ترک بھائیوں کے ساتھ ہیں اور متاثرین کے لیے نیک تمناؤں اور ان کی بحالی کے لیے دعا گو ہیں۔

فرانس کی ترکی کو مدد کی پیشکش

دوسری جانب فرانس نے ترکی اور یونان کو مدد کی پیش کش کی ہے۔

یورپ کے امور کے وزیر کلیمینٹ بیون نے ٹوئٹ کیا کہ زلزلے کے بعد فرانس سے یونان اور ترکی کے ساتھ مکمل یکجہتی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں'۔

علاوہ ازیں وزیر داخلہ جیرالڈ ڈارامنین نے کہا کہ 'فرانس موجودہ حالات میں ترکی اور یونانی عوام کے شانہ بشانہ کھڑا ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ان ممالک کی حکومتیں چاہیں تو فرانسیسی امداد کو فوری طور پر وقوعہ پر روانہ کیا جاسکتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں