پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف اور چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) بھی کورونا کی عالمی وبا سےمتاثر ہوگئے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرسابق وزیر اعظم پرویز اشرف کے بیٹے خرم پرویز راجا نے اپنے والد کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کی۔

مزید پڑھیں: چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ وقار سیٹھ کورونا کے باعث انتقال کرگئے

انہوں نے کہا کہ راجا پرویز اشرف نے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد خود کو قرنطینہ کر لیا ہے۔

انہوں نے والد کے لیے پارٹی کارکنوں اور ہمدردوں سے دعا کی اپیل کی۔

خیال رہے کہ رواں ہفتے کے شروع میں پی پی پی رہنما قمر زمان کائرہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر بھی کورونا کا شکار ہوگئے تھے اور دونوں رہنما گلگت بلتستان میں انتخابی مہم میں شریک تھے۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کورونا وائرس کا ایک ٹیسٹ گلگت بلتستان اور دوسرا اسلام آباد میں کروایا اور دونوں ٹیسٹس کے نتائج مثبت آئے جبکہ وائرس کی تشخیص کے بعد وہ انتخابی مہم چھوڑ کر واپس آگئے اور خود کو قرنطینہ کرلیا۔

پاکستان میں کورونا وائرس پھیلنے کے بعد سیاستدانوں میں وائرس کا پہلا شکار پیپلزپارٹی کے صوبائی وزیر سعید غنی بنے تھے جن کے بعد متعدد سیاستدان، وزرا، اراکین اسمبلی اور دیگر عہدیداران اس کا شکار بن چکے ہیں۔

حال ہی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین وائرس کا شکار بنے تھے اور گزشتہ ماہ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت کی انتخابی مہم میں مصروف قمر زمان کائرہ، کیپٹن (ر) صفدر کورونا سے متاثر

ان کے علاوہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے جو معروف شخصیات وائرس کا شکار بنیں، ان میں اسپیکر قومی اسمبلی، اسد قیصر، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، گورنر سندھ عمران اسمٰعیل، شہریار آفریدی، فرخ حبیب، تیمور سلیم جھگڑا شامل ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے علاوہ حمزہ شہباز، شاہد خاقان عباسی، مریم اورنگزیب، عطا تارڑ، نہال ہاشمی، ایاز صادق، احسن اقبال اور دیگر وائرس کا شکار بنے۔

علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے یوسف رضا گیلانی، نیئر بخاری وائرس سے متاثر ہونے والوں میں شامل ہیں۔

چیئرمین این ڈی ایم کا ٹیسٹ بھی مثبت

این ڈی ایم اے نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں۔

بیان میں این ڈی ایم اے کی جانب سے کہا گیا کہ محمد افضل 9 نومبر سے قرنطینہ میں ہیں اور ان کا علاج بریگیڈیئر ارشد کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں ایک مرتبہ پھر تیزی آئی ہے اور حکام نے ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنے پر زور دیا ہے۔

اسلام آباد میں زیر علاج پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقاراحمد سیٹھ بھی کورونا کےباعث انتقال کر گئے۔

پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے پروٹوکول افسر نے وقار احمد سیٹھ کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس کی طبیعت کچھ دنوں سے خراب تھی اور وہ اسلام آباد کے کلثوم انٹرنیشنل ہسپتال میں زیر علاج تھے۔

مزید پڑھیں: کورونا وبا: آزاد کشمیر میں ریکارڈ یومیہ کیسز، ملک میں فعال متاثرین 23 ہزار سے بڑھ گئے

ترجمان پشاور ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کورونا کے مرض میں مبتلا تھے۔

اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی شاہین رضا، سندھ کے وزیر انسانی تصفیہ غلام مرتضیٰ بلوچ، خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی جمشید الدین کاکاخیل اور مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی شوکت منظور چیمہ اور پیپلز پارٹی کے راشد ربانی بھی کورونا وائرس کے باعث انتقال کرچکے ہیں۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا کی عالمی وبا کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد سے جون تک وبا کے پھیلاؤ میں تیزی دیکھی گئی۔

تاہم جولائی میں صورتحال بہتر ہونا شروع ہوئی اور یہ سلسلہ ستمبر کے اوائل تک جاری رہا۔

جس کے بعد ستمبر کے وسط سے ایک مرتبہ پھر کیسز میں اضافہ ہونا شروع ہوا اور اکتوبر میں اس میں مزید تیزی آگئی، جس کا رجحان نومبر میں بھی نظر آرہا ہے اور ملک میں مثبت کیسز کی شرح 5 فیصد سے تجاوز کرگئی ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس تشویشناک صورتحال کی طرف بڑھ رہا ہے اور ملک میں مثبت کیسز اور اموات کی شرح میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اداکار عثمان مختار 11 دن میں کورونا سے صحت یاب

ملک میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 50 ہزار 971 ہے جس میں سے 3 لاکھ 20 ہزار 849 صحتیاب ہوئے ہیں جو 91 فیصد سے زائد ہے جبکہ اموات کی تعداد 7 ہزار 69 تک پہنچ گئی ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں کورونا وائرس کے 2067 کیسز اور 34 اموات کا اضافہ رپورٹ ہوا جبکہ 784 مریض صحتیاب بھی ہوئے جس کے بعد فعال کیسز کی تعداد 23 ہزار 56 تک پہنچ گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں