کورونا ویکسین کی خریداری کیلئے 15 کروڑ ڈالر کی گرانٹ منظور

اپ ڈیٹ 21 نومبر 2020
این ایچ ایس نے کورونا امدادی اقدامات کے لیے مختص فنڈز میں سے کورونا ویکسین کے لیے 15 کروڑ کی تکنیکی اضافی گرانٹ طلب کی تھی۔ - فائل فوٹو:اے پی
این ایچ ایس نے کورونا امدادی اقدامات کے لیے مختص فنڈز میں سے کورونا ویکسین کے لیے 15 کروڑ کی تکنیکی اضافی گرانٹ طلب کی تھی۔ - فائل فوٹو:اے پی

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) نے کورونا وائرس کے انسداد کے لیے ویکسین کی خریداری کے ضمن میں 15 کروڑ ڈالرکی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی اصولی منظوری دے دی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کمیٹی نے دسمبر 2020 تک کے لیے تقریباً ایک ارب 80 کروڑ ڈالر کی موجودہ ریلیف کی سہولت کے علاوہ وزارت اقتصادی امور کو جی 20 ممالک سے جنوری سے جون 2021 کے عرصے میں تقریباً 90 کروڑ ڈالر کی امداد سے متعلق قرض کی امداد میں توسیع کے لیے باضابطہ طور پر درخواست کرنے کی اجازت دے دی۔

یہ فیصلہ کابینہ کی وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا جس میں ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کے علاوہ صرف 3 شرکا نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس سے ایک روز میں 42 اموات، مزید 2 ہزار 843 متاثر

اجلاس میں شرکت کرنے والوں میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر، وزیر اقتصادی امور مخدوم خسرو بختیار، وزیر اعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹرعشرت حسین، مشیر پیٹرولیم ندیم بابر اور ڈاکٹر وقار مسعود نے خصوصی دعوت نامے پر شرکت کی۔

اجلاس میں وزارت قومی صحت خدمات کی تجویز پر کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے ویکسین کی خریداری کے ضمن میں 15 کروڑ ڈالر کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کا جائزہ لیا گیا اور اس کی اصولی منظوری دی گئی۔

نیشنل کمانڈ اور آپریشن سینٹر کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے وزارت قومی صحت خدمات (این ایچ ایس) نے کورونا امدادی اقدامات کے لیے مختص فنڈز میں سے کوویکس (کووڈ ویکسین) کے لیے 15 کروڑ کی تکنیکی اضافی گرانٹ طلب کی۔

انہوں نے موقف اپنایا کہ 2021 کی پہلی اور دوسری سہ ماہی میں تقریباً ایک کروڑ افراد کے لیے کوویکس کی مطلوبہ خوراکیں بک کرنے کے لیے فنڈز کی ضرورت ہوگی۔ ڈبلیو ایچ او / ایف ڈی اے کے سرٹیفیکیشن کے تحت اس کو فرنٹ لائن ورکرز اور خطرات کا سامنا کرنے والے افراد اور 65 سال سے بڑی عمر کے افراد کو دی جائے گی۔

واضح رہے کہ ویکسین فی الوقت ٹرائل کے فیز 3 میں ہے اس لیے خطرہ ہے کہ اگر ٹرائلز ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) اور امریکا کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کے مطلوبہ معیارات پر پورے نہیں اترے تو پیشگی ادائیگی سے محروم ہونے کا خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کے 4 اضلاع میں اسمارٹ، 2 میں مائیکرو لاک ڈاؤن کا فیصلہ

ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ای سی سی نے اس تجویز کا جائزہ لیا اور 'کووڈ 19 ویکسین کی خریداری کے لئے 15 کروڑ ڈالر کی تکنیکی اضافی گرانٹ کی فراہمی کو اصولی طور پر منظور کرلیا'۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بڑے پیمانے پر ویکسین کی خریداری ، اس کی قیمت اوررسک کو کم کرنے کیلئے تمام متعلقہ اسٹیٹ ہولڈرز سے مشارت کے بعد جامع تجاویز مرتب کرنے کی ہدایت کی۔

وزارت صحت کی جانب سے اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ یہ ویکیسن کی پہلی خریداری ہوں گی، ویکسین کی یہ کھیپ 5 فیصد آبادی یعنی صحت عامہ اورفرنٹ لائن کے ورکرز اور65 سال سے زائد عمر کے شہریوں کوفراہم کی جائے گی جو آبادی کا 5 فیصد بنتے ہیں۔

ای سی سی نے وزارت قومی صحت خدمات کو وزارت اقتصادی امور کی مشاورت سے ویکسین کی خریداری کے لیے مالیاتی سہولت کا جائزہ لینے کے لیے عالمی بینک اور دیگر ترقیاتی شراکت داروں سے رابطے استوار کرنے کی ہدایت کی تاکہ پہلے مرحلے میں ویکسین کی خریداری اور مستقبل کی ضروریات کے لیے ویکسین کی اضافی کھیپ کے انتظامات کو یقینی بنایا جاسکے۔

تبصرے (0) بند ہیں