ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں میراڈونا سپرد خاک

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2020
میراڈونا کے جسد خاکی کو صدارتی محل سے تدفین کے لیے قبرستان لے جایا  گیا — فوٹو: اے ایف پی
میراڈونا کے جسد خاکی کو صدارتی محل سے تدفین کے لیے قبرستان لے جایا گیا — فوٹو: اے ایف پی

عظیم فٹبالر ڈیاگو میراڈونا کو ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونس آئرس میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کردیا گیا۔

1986 کا ورلڈ کپ جیتنے والی ارجنٹینا کی ٹیم کے کپتان میراڈونا کا شمار فٹبال کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے اور انہیں جمعرات کو ان کے اہلخانہ اور قریبی دوستوں کی موجودگی میں بیلا وسٹا سمٹری میں سپرد خاک کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: ارجنٹینا کے فٹ بال لیجنڈ میراڈونا چل بسے

کئی دہائیوں تک کوکین کے نشے کی لت سے نبرد آزما رہنے والے فٹبالر بدھ کو 60 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے جس پر پوری دنیائے فٹبال سوگوار تھی۔

قبرستان کے باہر موجود میراڈونا کے مداح اور 63 سالہ ڈرائیور انتونیو اویلا نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا تھا کہ میراڈونا کبھی نہیں مریں گے، مجھے لگتا تھا کہ انہیں ہماری طرح کبھی موت نہیں آئے گی لیکن میں اس شخص کے لیے بہت دکھی ہوں جس نے ہمیں بے انتہا خوشی دی۔

میراڈونا کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے بیونس آئرس میں ہزاروں افراد امڈ آئے جس کی وجہ سے کورونا وائرس سے نبرد آزما ہونے والے پولیس اور حکام کے لیے مشکلات میں اضافہ ہو گیا۔

اس موقع پر پولیس اور فٹبالر کے مداحوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں اور پولیس کو عوام کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کرنا پڑا۔

میراڈونا کی آخری رسومات کی ادائیگی کے موقع پر پولیس اور مداحوں کی جھڑپیں بھی ہوئیں— فوٹو: اے ایف پی
میراڈونا کی آخری رسومات کی ادائیگی کے موقع پر پولیس اور مداحوں کی جھڑپیں بھی ہوئیں— فوٹو: اے ایف پی

نیپلیس میں بھی میراڈونا کے چاہنے والوں نے انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے منفرد انداز اپنایا اور تمام کھلاڑیوں نے ان کی 10 نمبر کی شرٹ پہن کر فٹبال میچ کھیلا۔

نیپلیس کی ٹیم نپولی کو میراڈونا نے دو مرتبہ اٹالین چیمپیئن بنایا تھا۔

بیونس آئرس میں میراڈونا کے سوگ میں صدارتی محل کا پرچم سرنگوں کردیا گیا تھا اور عوام صبح سے ہی اپنے پسندیدہ فٹبالر کے آخری دیدار کے لیے ہزاروں کی تعداد میں سڑکوں پر جمع تھے۔

صدارتی محل سے نکل کر بیونس آئرس کی گلیوں، کوچوں اور بازاروں سے گزرتے ہوئے سخت سیکیورٹی حصار میں میراڈونا کے جسد خاکی کو قبرستان تک پہنچا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: میراڈونا سے موازنہ نہ کیا جائے، میسی

برازیل کے عظیم فٹبالر پیلے نے بھی میراڈونا کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اُمید ہے کہ ایک دن ہم آسمانوں میں ساتھ فٹبال کھیلیں گے۔

ارجنٹینا کے موجودہ اسٹار لیونل میسی سمیت دنیا بھر کے فٹبالرز نے میراڈونا کو ان کی شاندار خدمات اور بہترین پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر خراج تحسین پیش کیا۔

یاد رہے کہ میراڈونا کا انتقال دل کا دورہ پڑنے سے ہوا تھا جبکہ رواں ماہ کے اوائل میں ان کی برین سرجری بھی ہوئی تھی۔

میراڈونا 30 اکتوبر 1960 کو بیونس آئرس کے جنوب میں واقع علاقے لانس میں ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔

انہیں اصل شہرت 'ہینڈ آف گاڈ' نامی گول سے ملی تھی جو انہوں نے میکسکو سٹی میں 1986 ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میچ میں انگلینڈ کے خلاف کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ارجنٹائن میں میکسیکو کے سفیر کتاب چوری کرتے ہوئے پکڑے گئے

اس میچ میں انہوں نے انگلش گول کیپر کو چکمہ دیتے ہوئے اپنی مٹھی کا استعمال کر کے گول اسکور کیا تھا اور کہا تھا کہ اس میں کچھ میراڈونا کا اپنا سر اور کچھ خدا کا ہاتھ تھا۔

اسی میچ میں چند لمحے بعد انہوں نے چھ انگلش ڈیفنڈرز کو ہاف لائن سے چکمہ دیتے ہوئے تن تنہا دوسرا گول اسکور کیا تھا اور اس گول کو فیفا نے 'صدی کا بہترین گول' قرار دیا تھا۔

انہیں کیریئر کا عروج اس وقت ملا جب 1986 میں ہی ان کی زیر قیادت ارجنٹینا نے چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

ان کی بدولت ارجنٹینا کی ٹیم 1990 میں کھیلے گئے اگلے ورلڈ کپ کے فائنل تک بھی پہنچنے میں کامیاب رہی لیکن اس مرتبہ مغربی جرمنی نے 1986 کے فائنل کی شکست کا بدلہ لیتے ہوئے چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

1994 کے ورلڈ کپ سے قبل ان کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آ گیا جس کے سبب وہ عالمی کپ میں شرکت نہ کر سکے اور ان کا عظیم الشان کیریئر اس مایوس کن انداز میں اختتام کو پہنچا۔

ان کے کیریئر کے اس مایوس کن اختتام کی ایک وجہ ان کا منشیات اور شراب کا استعمال بھی تھا جس کی وجہ سے انہیں نجی زندگی میں بھی مسائل کا سامنا رہا۔

منشیات سے میراڈونا کے متعارف ہونے کی کہانی بھی ان کی زندگی کی طرح انتہائی دلچسپ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فٹبال ورلڈکپ کی تاریخ، میدان میں کب کیا ہوا؟

فٹبالر اپنی جوانی سے ہی انتہائی باصلاحیت تھے، باکو جونیئرز میں ان کے شاندار کھیل کو دیکھتے ہوئے بارسلونا نے انہیں سائن کیا، بارسلونا میں ناروا سلوک کے بعد اطالوی کلب نپولی نے انہیں سائن کیا تھا۔

نپولی میں انہوں نے کلب کو 1987 اور 1990 میں اٹالین لیگ کا چیمپیئن بنوایا اور اس کے بعد دوبارہ کلب ایک بھی ٹائٹل نہ جیت سکا، نپولی میں عمدہ کھیل کے بعد جہاں وہ نیپلس کے عوام کی آنکھ کا تارہ بن گئے تھے وہیں مافیا سے بھی ان کے تعلقات استوار ہوئے جس کے نتیجے میں انہیں منشیات سپلائی کی جانے لگی۔

منشیات کی لت لگنے کے بعد میراڈونا نجی اور پیشہ ورانہ زندگی میں مستقل زوال کا شکار رہے اور بالآخر اس جہان فانی سے کوچ کر گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں